تحریر۔۔۔ڈاکٹر امتیا ز علی اعوان
سارک سربراہ کانفرنس وعدوں ،مسکراہٹوں کے ساتھ اختتا م پذیر ہو گئی کچھ اچھی یا دیں میڈیا کے کمروں نے محفوظ کر لیں بات کچھ بی ہو ہند ووںبنیے اپنی ہٹ دھر می پر قائم رہا اور بھا رت کے وزیر اعظم نے اپنی ہٹ دھر می پور ی دنیا کو دکھا دی ادھر پا کستانی وزیر اعظم نواز شریف سارک سر براہ مما لک کا نفر نس سے خطاب فر ما رہے تھے ادھر بھارتی وزیراعظم نرہندر مودی کتاب پڑھنے میں مصروف زبا ن پر رام رام اور بغل میں چھر ی ہندووں قو م کا ہمیشہ وطیرہ رہا ہے،سارک سربراہ کا نفر نس کے دوران پوری دنیا تجسس میں رہی دو نوں پڑوسی مما لک کے درمیا ن ملاقات کے بارے میں پا کستان اور بھا رت کے وزیر اعظم کی غیر رسمی ملا قات پر پور ی دنیا کے میڈیا کی تو جہ تھی سسپنس ٹوٹا تما م مما لک کے سر براہا ن خطابات کے بعد کا نفر نس ختم کر نے لگے تو دنیا اور میڈیا نے ایک جھلک بھا رتی اور پا کستانی وزیر اعظم کی آ پس میں مسافحہ کر نے اور مسکر اہٹوں کا تبادلہ خیال کر نے کی عکس بند ی دکھا ئی تو میرے سمیت اکثر دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے
لیکن بنیے کی چال کو پا کستانی وزیر اعظم سمیت عالمی دنیا نہ سمجھ سکی کھٹمنڈو میں 18ویں سارک سر براہ کا نفر نس سے وزیر اعظم پا کستان کا اختتامی تقر یب سے خطاب نہا یت اہمیت کا حامل تھا ،نیپا لی حکو مت کی میز بانی ،کا میا ب کا نفر نس پر مبار کباد پا کستانی وزیر اعظم نے دی ۔ تقر یر کا لب لباب ایشیائی مما لک خو شحا لی ، مساویا نہ، منصفا نہ شراکت دار ی کا عہد کیا شریک مما لک کے وفود ،مبصرین کا تہہ دل سے شکر یہ اداء کیا ،میاں صاحب نے خطاب میں مزید کہا کہ انیسویں سارگ سر براہ کا نفر نس جس کی میز بانی پا کستان کر ئے گا جو کہ 2016میں پا کستان میں منعقد ہو گئی تما م سارک مما لک کے وفود و مبصرین کا پا کستان انتظار کر ئے گا وزیر اعظم نو از شر یف کے خطاب کے بعد اختتا می خطاب میز با ن ملک نیپا ل کے وزیر اعظم سشیل کوائرالہ نے بھی خطاب کیا
جس میں انھوں نے سارگ سربراہ مما لک کو مشتر کہ مسائل سے نمٹنے سر بران کے درمیا ن تعمیری معاملا ت کے تعاون کو فر وغ دینے کے لیے تما م رکن سارگ ممالک کی کا وشوں کو سراہا ،تما م ممالک کے سر باہا ن کی آمد کو خو ش آمد ید کہا اور 19ویں سر براہ کا نفر نس کی میز بانی پا کستان کو ملنے پر خراج تحسین پیش کیا ،خو ش آمد ید کہا سارگ مما لک کا نفر نس نہا یت اہمیت اختیار کر گئی جب پا کستان اور بھا رت کے وزیراء اعظم کی غیر رسمی ملا قا ت ہو نے لگی ملا قات سے پہلے چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں دو نوں وزیر اء اعظم کی ملا قات ہو گئی یا نہیں مختلف مما لک کے تجزیہ ننگار اور ٹی وی کے اینکر پر سن اپنے خیا لا ت کا اظہار کرر ہے تھے
سسپنس ،ٹینشن ختم ہو گئی ملا قات مقر ر کر دی گئی کانفر نس کے پہلے دن وزراء کے مسافحہ تو مسکراہٹوں تک محدود تھی لیکن سچ تو یہ ہے کہ اس دفعہ وز یر اعظم پا کستان نے بھا رتی ہم منصب کو اپنے سب شکو ے گلے سنو ادیے نر یندر مو دی صا حب خا مو ش رہے اگر چہ کا نفر نس کے دوران تو بھا رت کے وزیر اعظم نر یندر ر مو دی نے اپنے پر انے وطیرہ بنیے والا بنا ئے رکھا لیکن کا نفر نس کے اختتا م پر جب دو ونوں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے گر مجو شی سے ہا تھ ملا نے کے ساتھ مسکراہٹوں کا بھی خوب مظاہر ہ کیا ہا تھ ملا ئے دوسرے مما لک کے سرا باہا ن نے خوب گر م جو شی دکھائی تالیوں سے ہا ل جھو م اٹھا بلاآخر بھا رتی وزیر اعظم پا کستان کے ہم منصب کے ساتھ ملا قات پر ایک میز پر آبیٹھے ملا قا ت کا ٹائم کم تھا
لیکن تین گھنٹے کی ملا قات نے میڈیا و مبصر ین کو تجسس میں ڈال دیا با ت جب شر وع ہو ئی تو پا کستان کے وزیر اعظم نے سرحد سیز فائر کی خلاف ورزی پر اعتراض اٹھا یا پا کستان کو اعتماد میں لیے بغیر سیکٹر یری خا رجہ کے مذاکرات کیوں ختم کیے گئے،نر یندر مودی کو ئی بھی جواب نہ دے سکے مزید پا کستان کے وزیر اعظم نے کہا ہم دونوں کی تلخیاں کم ،بہتر ی کا راستہ نکا لنے کے لیے آئے ہیں افسو س ہم دو نوں کے درمیا ن جو گفتگو کے معا ملات طہ ہو ئے بد قسمتی سے آپ بھارت کی طر ف سے عملدر آمد نہ ہو سکا ایک دفعہ پھر پا کستان نے مثبت رویہ کا مظاہر ہ کیا اور بھا رت کے سیکٹر یری خا رجہ کو پا کستان آکر مذکرات کر نے کی دعوت دی دوبارہ مزاکرات میں کسی قسم کی دشواری نہیں ہو نی چا ہیے سیز فائر کی خلاف ورزی پر خفیہ اداروںوزارت دفاع سمیت باضا بطہ طور اقدما ت اٹھا نے کی ضر ورت ہے
ہما ری پور ی کو شش ہے تما م معا ملا ت درست سمت کی طر ف جا ئیں ان ہی خیالات کا اظہار سری لنکا کے وزیر اعظم مندر راجا پا کسے اور نیپا لی وزیر اعظم نے بھی کانفر نس میں خطاب کے دوران کیا تھا وزیر اعظم پا کستان کی اتنی باتیں کر نے پر نر یندر مودی نے کہا کہ وہ حالا ت کا جا ئز ہ لیں گئے اور پا کستان کے وزیر اعظم نو از شر یف کا اپنے حلف بر داری تقر یب دعوت پر دہلی آنے کا شکر یہ اداء کیا اگر بات یہاں تک کی جا ئے تو ٹھیک ہے لیکن جوں تین گھنٹے کی ملا قات ختم ہو ئی ہندوں بنیے نے اپنا کا م شر وع کر دیا اس سے اگلے دن کی ایک اخبار میں بھا رتی وزیر دفاع منو ہر پر یکار نے بیان دیا اور فو ج کو چو ک چو بند بارڈر پر رکھنے کا حکم صادر فر ما ئے پا کستانی رینجر ز کو گو لی سے جواب بھا
رتی فو ج دے انڈین میڈیا کے مطابق راجھیا سبھا کو کہا سر حدوں کا تعین نہیں لبر شن آرمی اس طر ف آتے ہیں یہ کو ئی بڑا معا ملہ نہیں اس طر ح کے واقعات سر حدوں پر ہو تے رہتے ہیںتا ہم بھا رتی وزیر دفا ع نے ایک بیان سے پڑوسی ملک چین کے لبر شن آ رمی کو سرحد پر ٹینٹ نصب کر نے روکنے کے بھا رتی فو ج کو احکا مات جا ری کیے با ت پھر وہیں آجا تی ہے وزیر اعظم نر یندر مو دی نہا یت حساس معا ملا ت پر ہم منصب سے ملا قات کر رہے ہیں تلخیاں کم کر نے سیکٹر یری خا رجہ ملا قا تیں بحال کر نے کے طر یقے ڈھو نڈ رہے ہیں کسی طر ح بر اعظم ایشیاء کی دو قوموں کے در میان تسفیہ طلب مسائل کو حل کیا جا سکے لیکن انڈین وزیر دفاع پر جھنگ و اسلحہ با رود و موت کا کھیل اور ایشیاء میں اپنی با د شاہت و چو ہدراہٹ قائم کر نے کے خواب رات دن جا گتے و نیند میں دیکھتے رہتے ہیں بجا ئے
اس کے وہ سارگ سر براہ کا نفر نس کے اعلا میہ اور پا ک بھارت وزاء اعظم کی ملا قات کو بہتر انداز میں راجیا سبھا میں پیش کر تے الٹا چور کتوال کو ڈانٹنے چلا بھا رت کے وزیر اعظم، وزیر دفاع سمیت وزراء کو اپنے پڑوسی مما لک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار رکھنے چاہیے سب کچھ تبد یل کیا جا سکتا ہے پڑوسی مما لک اپنے پڑوس کو تبد یل نہیں کر سکتے اصل میں بھا رت کے اندر اکثر یت ہندووں مذہب رہتے ہیں اور وزراء سمیت اونچے عہدوں پر بھی ان ہی ہندووں کی اجارہ داری قائم ہے وہ پا کستان کو کسی صورت بر داشت نہیں کر تے پا کستان کو اپنی ڈپلو مسی تبد یل کر کے بھا رت کے ساتھ سرحد سیز فائر جو کہ کشمیر کے مسئلہ کی وجہ سے بنا ہے بھا رت پو ری دنیا کی نظر مسئلہ کشمر سے ہٹا نے کے لیے پا کستان کی سرحد لا ئن کی خلاف ورزی کر تا ہے تاکہ کشمیر کے مسئلہ کی طر ف امر یکہ سمیت ۔اقوام متحدہ و دوسرے اداروں کی تو جہ ہٹا سکے
تحریر۔۔۔ڈاکٹر امتیاز علی اعوان