counter easy hit

گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر مسلم امہ سراپا احتجاج

Protest

Protest

تحریر : قرة العین ملک
فرانس کی فرنٹ نیشنل پارٹی کے بانی رہنما ”جین میری لی پین” نے کہا ہے کہ پیرس حملوں میں مغربی انٹیلی جنس ایجنسیاں ملوث ہیں، امریکہ اور اسرائیل مسلمانوں اور مغرب کے درمیان تصادم چاہتے ہیں۔ روسی اخبار سے انٹرویو میں فرانس کے معمر سیاستدان لی پین نے کہاکہ توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے جریدے ”چارلی ایبڈو” پر کارروائی عام لوگوں نہیں بلکہ خفیہ ایجنسیوں کی تھی۔ واقعہ میں فرانس ملوث نہیں تھا تاہم حکومت نے دیگر ملکوں کی ایجنسیوں کو ایسا کرنے کی اجازت دی تھی۔ لی پین نے کہاکہ بارہ افراد کے قتل میں ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت یہ تھا کہ کواچی بھائیوں میں سے ایک بھائی نے اپنا شناختی کارڈ چارلی ایبڈو کے دفتر پر حملے کے بعد حادثے کا شکار ہونے والی کار میں چھوڑا تھا یہ کام ایجنسیوں کا تھا، کارروائی کی جگہ سے دہشتگرد کا شناختی کارڈ ملنا مضحکہ خیز ہے۔ لی پین نے کہاکہ گزشتہ ہفتے پیرس میں حملوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والے پندرہ لاکھ افراد چارلی ایبڈو نہیں بلکہ چارلی چیپلن تھے۔ کارروائی کا مقصد اسلام اور مغرب کے درمیان خانہ جنگی کرانا ہوسکتا ہے، نائن الیون کے وقت بھی ایک ہائی جیکر کا پاسپورٹ ملا تھا۔ پیرس میں دہشت گردی امریکہ اور اسرائیل کی سازش ہوسکتی ہے کیونکہ وہ مسلمان اور مغرب میں تصادم چاہتے ہیں۔ خود کو چارلی کہنے والے مظاہرین درحقیقت چارلی چیپلن تھے کیونکہ کارروائی کی جگہ سے شناختی کارڈ کا ملنا مضحکہ خیز ہے۔ فرانس میں کئے گئے حالیہ سروے کے دوران ملک کی نصف آبادی نے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مخالفت کی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کرنے والے جریدے پر حملے کے بعد عوامی سروے کیا گیا۔ جس کے مطابق 42 فیصد فرانسیسی شہریوں کا خیال ہے کہ ایسے خاکوں کی اشاعت نہیں ہونی چاہیے، جن سے مسلمانوں کی دل آزاری یا ان کے جذبات مجروح ہوتے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کی حدود متعین کی جانا چاہئیں اور ان حدود کا اطلاق انٹرنیٹ اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر بھی ہونا چاہئے۔فرانسیسی جریدے میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک بھر میں وکلا برادری نے احتجاج کرتے ہوئے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا۔ سندھ ہ بار کونسل کی اپیل میں کراچی سمیت صوبے بھر میں وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا، جس کی وجہ سے ماتحت عدلیہ میں ہزاروں مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی جب کہ سندھ ہائی کورٹ میں اہم مقدمات کی سماعت فاضل ججز کے چیمبر میں ہوئی۔ وفاقی دارالحکومت اور اس کے جڑواں شہر میں وکلا برادری نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ، ڈسٹرکٹ بار، راولپنڈی ہائیکورٹ بار اور سپریم کورٹ بار کے وکلاء نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر عدالتوں کا بائیکاٹ کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، اسلام آباد بار نے مذمتی قرارداد منظورکرتے ہوئے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین ، جید علماء کرام اور شیوخ الحدیث نے تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیر اہتمام حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ انبیاء کی توہین جرم قرار دیکر سزا کا قانون پاس نہیں کرتی تو حکمران فی الفور اس سے الگ ہو جائیں اور اپنی الگ اقوام متحدہ بنائیں۔ مشترکہ دفاعی نظام، اپنی الگ کرنسی اورعالمی عدالت انصاف تشکیل دیں۔اگر یورپی یونین بن سکتی ہے تو اسلامی یونین بنا کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حرمت کا دفاع کیوں نہیں کیا جا سکتا۔23جنوری جمعہ کو پانچوں صوبوں وآزاد کشمیر میں حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ، جلسوں، ریلیوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے۔ اسی طرح 25جنوری اتوار کو کراچی میں بڑا حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ کیاجائے گا۔ مسلمان فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں

دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے قانون سازی سے زیادہ تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کروانا ہے۔ اسلام ، قرآن اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حرمت کے تحفظ کے لئے ملک گیر سطح پر مستقل تحریک چلائیں گے۔ان خیالات کا اظہا رامیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، علامہ ابتسام الہی ظہیر، علامہ زبیر احمد ظہیر ،حافظ عبدالغفارروپڑی، سید ضیا ء اللہ شاہ بخاری ، مولانا امیر حمزہ، مولانا عبدالمالک، مرزا محمد ایوب بیگ ، ظہیر الدین بابر ،مولانامحمد شمشاد سلفی ،شیخ نعیم بادشاہ ،مولانا سیف اللہ خالد،الشیخ عبداللطیف،شاہد فاروق،مولانا رمضان منظور و دیگر نے ناصر باغ سے مسجد شہداء مال روڈ تک کئے جانے والے تاریخی حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر زبردست جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ لاہور اور اس کے گردونواح سے بہت بڑی تعداد میں شریک ہونے والے شمع رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پروانوںکی جانب سے حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جان بھی قربان ہے اور گستاخان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک علاج الجہاد ‘ الجہاد ہے کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ جماعةالدعوة کی طرف سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ دو ہزار رضاکار مارچ کے شرکاء کو چاروں اطراف سے گھیرے میں لیکر مسجد شہداء پہنچے جہاں ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فرانس میں چالیس ملکوں کے حکمران اکٹھے ہوئے اور کہا کہ ہم سب چارلی ہیں۔

فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا اور تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تحریک میں بھرپور انداز میں حصہ لینا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے حکومت ،فوج اور جماعتوں نے مل کر اسمبلی میں قانون سازی کی اور فوجی عدالتیں قائم کیں تا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہو’ ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح ملک سے دہشت گردی اور قتل وغارت گری کا خاتمہ ضروری ہے اس سے کہیں زیادہ ضروری شان رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گستاخیاں روکنا ضروری ہے۔کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین دنیا کی سب سے بڑی دہشتگردی ہے۔انہوںنے کہاکہ قومی اسمبلی میں قرارداد پاس کرنا اچھا اقدام ہے مگر یہ کافی نہیں ہے۔حکمرانوں کا کام مظاہرے کرنا نہیں عملی اقدامات اٹھانا ہے۔توہین آمیز خاکوںکے خلاف تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیر اہتمام حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ مال روڈ کی تاریخ کا ایک بڑا اجتماع ثابت ہوا۔ پانچ فروری اور دیگر مواقع پر یہاں بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا جاتا رہا ہے لیکن فرانسیسی میگزین کی جانب سے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخیوں کے خلاف پائے جانے والے شدید غم و غصہ کے باعث بغیر کسی مسلک اور شعبہ ہائے زندگی کی تمیز کے’ اہل لاہور نے لاکھوں کی تعداد میںشرکت کی اور توہین آمیز خاکوں کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔ شہر بھر کے بیسیوں مقامات سے مقامی علماء کرام کی قیادت میں قافلے ناصرباغ پہنچتے رہے۔

عام شہری اپنے بچوں کے ہمراہ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ میں شریک ہوئے اور بچوں کے ہاتھ بلند کر کے حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جان بھی قربان ہے کے نعرے لگاتے رہے۔ ہال روڈ اور مال روڈ کے تاجروں نے بھی تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مارچ میں شریک ہو کر یکجہتی کا اظہار کیا۔ مال روڈ پر واقع دوکانوں اور گھروں کی چھتوں پر بھی لوگ چڑھ کر حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کرتے رہے۔ مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین نے گستاخانہ خاکوںکے خلاف تاریخ ساز حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ کے انعقاد پر حافظ محمد سعید اور تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر جماعةالدعوة نے مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملاکر تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا آغاز کیا اور اب ایک بار پھر فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کر کے دنیائے کفر کو مضبوط پیغام دیا ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ آج کا حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلمان نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کر سکتا۔

تحریر : قرة العین ملک