counter easy hit

ضلع چکوال کا سیاسی منظر نامہ تبدیلی کی راہ پر

Chakwal

Chakwal

تحریر : محمد عامر نواز

محترم قارئین ! ضلع چکوال کو ن لیگ کا گڑھ مانا جا تا تھا بلکہ 2013 کے الیکشن میں بھی ن لیگ نے تمام سیٹیں قومی و صوبا ئی کی حاصل کر کے بھی ضلع چکوا ل کو ن لیگ کا گڑھ ثابت کیا ۔ لیکن ن لیگ کی بدقسمتی کہ ان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ان ن لیگ اپنی وقعت کھو تی جا رہی ہے ۔ اور جس کا فا ئدہ پاکستان تحریک انصاف کو ہو رہا ہے ۔ ایک وقت تھا کہ NA-60 پر تو تحریک انصاف نے کچھ منا سب کا اپنا ووٹ بنک بنا لیا تھا لیکن NA-61 پر تو یہ حالت تھی کہ تحریک انصاف کو 15% عوام میں مقبو لیت ہو ئی تھی

لیکن NA-61 قو می و صو با ئی ممبران اسمبلی کی نا منا سب حرکات کی وجہ سے اب تحریک انصاف کے ووٹ بنک میں اضا فہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ق لیگ کا ووٹ بنک بھی کا فی حد تک ٹو ٹا ہے ۔ جس کی بڑ ی وجہ سردار غلام عباس خان کا ق لیگ سے الگ ہو نا ہے ۔ کیو نکہ سردار غلام عباس خان کا ووٹ بنک بھی ق لیگ کی سپورٹ کر رہا تھا لیکن جب سے سردار غلام عباس خان نے فیصلہ کیا ہے کہ ق لیگ کے علاوہ کسی بھی پارٹی کو اختیار کروں گا یہ بھی ق لیگ کے لئے بہت بڑا دھچکہ ہے ۔ تو ق لیگ اور ن لیگ کا ووٹ بنک متا ثر ہو نے کا قوی اندیشہ ہے ۔

اس بات کو مسترد نہیں کا جا سکتا کہ حا فظ عمار یاسر کی ق لیگ کے لئے محنت ہے اور ان کا اپنا ووٹ بن ک بھی اس وقت مو جود ہے کیو نکہ انہوں نے لو گو ں کے کام کرا ئے ہیں ۔اسی طرح ضلع چکوال میں بھی ق لیگ کی طرف سے کا موں کا جال بچھا یا گیا اس وجہ سے ان کا ذاتی اثر رسوخ ق لیگ کے ووٹ بنک کو تقو یت دے گا ۔ اور سردار غلام عباس کا ق لیگ کو چھو ڑنا بھی ق لیگ کے ووٹ بنک کے لئے کمی کا سگنل ہے اور اس سے اگر وہ تحریک انصاف میں شمو لیت اختیار کر گئے تو پھر تحریک انصاف کی سیا سی قوت میں بھی اضافہ ہو گا ۔

مو جو دہ سیاسی صورت حال سے معلوم ہو رہا ہے کہ اب ضلع چکوال میں تحریک انصاف ایک بڑی سیاسی قوت بن کر سا منے آسکتی ہے ۔ جہاں تک بات ہے NA-60 اور PP-20,21 کی تو وہاں فوزیہ بہرام ،شیخ وقار علی کی شمولیت کے علاوہ متو قع شمو لیت سردار غلام عباس خان ن لیگ کے لئے ایک بہت بڑا دھچکہ ہے۔ NA-61 اور PP-22,23ابھی تک تحریک انصاف کے لئے زیادہ فعال دیکھا ئی نہیں دے رہا ۔

سردار منصور حیات ٹمن تحریک انصاف کے اتنے مضبوط رہنما ء نہیں ہیں کیو نکہ سردار منصور حیات ٹمن کا اپنا ذاتی ووٹ بنک تقریباً بیس سے پچیس ہزار مو جود ہے لیکن اس کے علاوہ تحریک انصاف کا ووٹ بنک نہ ہو نے کے برا بر ہے ۔اگر سابق ایم پی اے کر نل ریٹارئرڈ سلطان سرخرو یا پیر نثا ر قا سم جو جی کے ووٹ بنک کو دیکھا جا ئے تومعلوم ہو تا ہے کہ ان کا ووٹ بنک بھی تحریک انصاف کو جیت دلا نے کے لئے نا کا فی ہے۔

اگر سردار غلام عباس خان ان کے ساتھ ملکر الیکشن کی فضا ء پیدا کریں۔تو تحریک انصاف کی پوزیشن بہت مضبو ط ہو سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ سردار منصو رحیات ٹمن کو بھی اب وقت ہے کہ وہ حلقے میں اپنی سیاسی مصروفیات کو کچھ نئے انداز سے شروع کریں تا کہ ان کا سیاسی قد کاٹھ تحریک انصاف میں مضبو ط ہو سکے ۔

مو جو دہ وقت میں ضلع چکوال میں تحریک انصاف کا پلڑہ بھا ری دیکھا ئی دے رہاہے ۔ اور یہ سب صف بندی ن لیگ کو منظر سے غائب کر نے کے لئے کی جا رہی ہے ۔ ایک طرف ن لیگ کی کارکردگی ایک سوالیہ نشان بنی ہو ئی ہے تو دوسری طرف ان کے خلاف صف بندی بہت مضبوطی سے ہو رہی ہے ۔

Malik Aamir

Malik Aamir

تحریر : محمد عامر نواز
aamir.malik26@yahoo.com
0300-5476104