اسلام آباد (یس ڈیسک) جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ میں ایک جج جب کہ سندھ ہائیکورٹ اور وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کے تقرر کے لیے بھی نام تجویز کر دیے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی عمارت میں ہوا۔ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس مقبول باقر کو متفقہ طور پر سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کی سفارش کی گئی جب کہ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کیلئے جسٹس فیصل عرب کے نام کی منظوری دی گئی۔
جسٹس فیصل عرب پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے سربراہ بھی ہیں ۔کمیشن نے وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس ریاض احمد خان کو وفاقی عدالت کا چیف جسٹس مقرر کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے سیکریٹری اور رجسٹرار سپریم کورٹ طاہر شہباز نے کمیشن کی سفارشات ججز تقرری کی پارلیمانی کمیٹی کے سیکریٹری کو بھجوا دی ہیں۔
جسٹس فیصل عرب کی بطور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ تقرری ہو گئی تو سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی عدالت کے حوالے سے کیا صورت حال ہو گی ؟ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسٹس فیصل عرب تب بھی خصوصی عدالت کے سربراہ کے طور پر کام جاری رکھ سکتے ہیں لیکن اگر وہ خصوصی عدالت سے خود کو الگ کرتے ہیں تو ایسی صورت میں وفاقی حکومت کو ان کی جگہ نئے جج کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس پاکستان سے منظوری لینا ہو گی۔