رحیم یار خان (یس ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ بلوچستان آتش فشاں بن گیا ہے، اس کو بیورو کریسی اور اسلام آباد پر چھوڑا تو ایک اور سقوط ڈھاکہ ہو سکتا ہے، بلوچستان کے حالات کی ذمہ داری کسی دوسرے ملک کی بجائے سرکار اور سردار پر ہے۔
انہوں نے یہ بات رحیم یار خان میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ امیر جماعت اسلامی نے ناراض بلوچوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ غاریں چھوڑ کر ایوانوں میں آکر بلوچستان کا استحصال کرنے والوں پر ہاتھ ڈالیں۔
سراج الحق ان کا ساتھ دے گا ، سیاست اور پارٹی سے بالاتر ہوکر بلوچستان کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔ پاکستان میں بے روزگاری، انرجی کرائسس کے مسائل اپنی جگہ قانون کی بالادستی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے ، اس ملک میں عدالتیں اور جمہوریت یرغمال ہے ، ملک میں مسلحہ دھشت گردی ہی نہیں بلکہ سیاسی اور معاشی دھشت گردی بھی ہے ۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ مغلوں ، اور انگریزوں کے نواز یافتہ افراد اب بھی اقتدار میں ہیں۔
ملک میں میرٹ کی بالادستی کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی پارٹیوں کے اندر بھی میرٹ ہو ۔ سیاسی پارٹیاں ، پارٹیاں نہیں بلکہ پراپرٹی ہیں۔ انہوں نے 21ویں ترمیم کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نئے نئے تجربات کر رہی ہے ، کبھی 21 ویں ترمیم اور کبھی ڈیفنس آرڈیننس کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔