counter easy hit

بلوچستان ایپکس کمیٹی کا اجلاس، ناراض بلوچ رہنمائوں سے جلد مذاکرات کی تجویز

Meeting

Meeting

کوئٹہ (یس ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر ہر صورت عملدرآمد چاہتے ہیں اور اس پر موثر اقدامات کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کے کچھ نکات پر عمل کرنا آسان اور کچھ نکات پر مشکل ہے لیکن ہمیں مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر نہ صرف صوبے بلکہ پوری قوم انتظار کر رہی ہے اور اس کے نتائج دیکھنا چاہتی ہے۔ صوبائی حکومت قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کے حوالے سے فوری طور پر اقدامات کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی ایکشن پلان مسلم لیگ (ن) یا حکومت کا نہیں بلکہ تمام سیاسی اور عسکری قیادت کا متفقہ لائحہ عمل ہے۔

یہ پلان تمام جماعتوں کی مشاورت سے بنایا گیا ہے اور اس پر تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔ قومی لائحہ عمل کے تحت دستور اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کی گئی جس کے بعد پارلیمنٹ نے فوجی عدالتوں کے قیام کی باقاعدہ طور پر منظوری بھی دی ہے۔ تمام صوبوں میں قومی ایکشن پر تیزی سے اور ایک ہی رفتار سے کام ہونا چاہیے۔ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے ایپکس کمیٹی اجلاس کی صدارت کرنے کے لئے کوئٹہ پہنچے تو پولیس کے چاق وچوبند دستے نے انھیں سلامی دی۔ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل چیف، ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر، کور کمانڈر کوئٹہ جنرل ناصر جنجوعہ، وزیراعلیٰ بلوچستان عبد المالک، چیف سیکرٹری بلوچستان، سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ بعد ازاں وزیراعظم کا بلوچستان کے منتخب نمائندوں اور فوجی افسروں سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم سب یہاں بلوچستان کی بہتری کیلئے جمع ہوئے ہیں۔

مجھے بلوچستان اتنا ہی عزیز ہے جتنا پنجاب یا ملک کے دیگر صوبے عزیز ہیں۔ بلوچستان کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانا چاہتے ہیں۔ ہم بلوچستان کو آگے بڑھانے کیلئے دن رات محنت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک نئی شروعات ہو رہی ہے۔ چند سال میں پاکستان اپنی اس منزل تک ضرور پہنچے گا جس کا خواب قائداعظم نے دیکھا تھا۔ سیاسی اور فوجی قیادت مسائل کے حل کیلئے پرعزم ہے۔ پاکستان کے مسائل کا حل ہمارے اتحاد میں ہے۔ قیادت متحد ہوگی تو قوم متحد ہوگی۔ ہم سب مل کر ملک کو مشکل سے نکالنا چاہتے ہیں۔ ملک کو دہشتگردی سے نجات دلائیں گے۔