جرمنی (انجم بلوچستانی سے) ٢٨ مارچ ٢٠١٥ء ، بروز اتوار، شام چھ بجے ہال میں پاکستان عوامی تحریک و منہاج القرآن انٹرنیشنل اوفن باخ اور فرانکفرٹ کے کارکنوں کی جانب سے یوم پاکستان کے حوالے سے Richard Wagner Strasse 95, 63069 Offenbach, Germany پر واقع ہال میں ایک شاندار اور پروقار تقریب منعقد کی گئی۔
جسکی صدارت پاکستان عوامی تحریک PATیورپ کے سینئر رہنما اور چیف کوآرڈینیٹر، چیرمین ایشین جرمن رفاہی سوسائٹی AGRS ؛چیف ایگزیکٹئوایشین پیپلزنیوز ایجنسی،APNA انٹرنیشنل؛ بین الاقوامی اردو مرکز BAUM کے عالمی سربراہ؛ بانی وعالمی صدر ایشین پریس کلبز ایسوسی ایشن APCAانٹرنیشل؛میڈیاکو آرڈینیٹرتحریک منہاج القرآنTMQ برائے یورپ؛نامور ایشین یورپین صحافی و شاعر،کالم و تجزیہ نگارمحمد شکیل چغتائی نے فرمائی۔مہمان خصوصی جرمنی میں پاکستان کے سفیر سید حسن جاوید تھے،جواہم سرکاری مصروفیت کی بناء پر تشریف نہ لاسکے۔انکی نمائندگی فرانکفرٹ میں پاکستان کے قونصل جنرل سعید قاضی نے فرمائی۔نظامت کے فرائض MQIفرانکفرٹ کے سابقہ جنرل سکریٹری نذیر احمد نے سر انجام دئے ، جنہوں نے موقعہ کی مناسبت سے اثر انگیزاشعار کے چنائو،بہترین الفاظ کے انتخاب اور دل نشین انداز بیان سے نظامت کو چار چاند لگا دئے۔اسٹیج پر تشریف فرما معزز مہمانوںمیں،ادارہ پاک دارالسلام فرانکفرٹ کے علامہ عبدالطیف چشتی؛صدرPTIگجرات چوہدری محمد الیاس، PTIجر منی کے رہنما چوہدری نواز احمد چیچی؛رہنماپاکستان پیپلز پارٹی جرمنی راجہ امجد نواز؛سابق صدرمجلس شوریٰMQIفرانکفرٹ شامل تھے۔تقریب میں شریک دیگر اہم رہنما،صدرادارہ پاک دارالسلام فرانکفرٹ محمد اعظم شاہین و جنرل سکریٹری سید حامد شاہ؛ رہنماپیپلز پارٹی جرمنی مرزا راسد نسیم،جنرل سکریٹری چوہدری اعجاز،طفیل بٹ،چوہدری شاہد؛”ہم ہیں پاکستان” کے صدرمحمود سعیدا ور شفیق فاروق تھے۔
تقریب کا آغاز علامہ عبدالطیف چشتی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،جس کے بعد تقریب کے روح رواں سابق جنرل سکریٹری منہاج یورپین کونسل، حاجی محمد افضل قادری نے انتہائی دلفریب اور پر سوز انداز میںحضورۖ کی خدمت میںنعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔پھر پاکستان کا قومی ترانہ سنایا گیا۔تقاریر کا آغازافضل قادری کے صاحبزادے حمزہ طاہر کی جرمن تقریر سے ہوا،جس نے پاکستان کی تاریخ اور یوم پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ترقی و استحکام اورملک میں عادلانہ،اسلامی ،فلاحی،عوامی،جمہوری نظام کی خاطر ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی ولولہ انگیز قیادت میںپاکستان عوامی تحریک اورمنہاج القراں انٹر نیشنل کی جدوجہدکا ذکر کیا۔اسکے بعد نوجوان کشمیری شفیق فاروق نے اپنے جذبات کا اظہار کر کے محفل میں جوش و خروش پیدا کر دیا۔بعد ازاں اسٹیج پر تشریف فرماکمیونٹی رہنمائوں نے باری باری خطاب کرتے ہوئے ہر قسم کے تعصب کی مذمت کی اورا تحاد واتفاق کی برکت سے صحیح معنوں میں پاکستانی قوم بننے کا مشورہ دیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان سید حسن جاوید کی نمائندگی کرتے ہوئے فرانکفرٹ میںپاکستان کے ہر دلعزیز قونصل جنرل سعید قاضی نے تقریب کے منتظمین کو اس خوبصورت شام پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ” میں پہلی مرتبہ کسی ایسی تقریب میں شریک ہو ا ہوں جہاں پاکستان کی دینی،سیاسی اور سماجی تنظیمات کی اتنی اچھی نمائندگی موجود ہے۔PATاورMQIنے کمیونٹی رہنمائوں کو ایک چھت تلے جمع کر کے قیام پاکستان کے مقصد کی یاد تازہ کردی ہے۔ کسی بھی پروگرام کی کامیابی کا انحصار اسکی ”کوالٹی” پر ہوتا ہے”کوانٹٹی” پر نہیں۔آج آپ سب کی تقاریر سن کرمیرا دل مطمئن ہو گیا ہے کہ پاکستانی قوم کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔یوم پاکستان کے موقعہ پر اسطرح کی تقریبات سے پاکستانیوں میںاتحاد،محبت اوروطن سے لگائو میں اضافہ ہوتا ہے،جو ہم سب کے لئے قابل تحسین اور قابل تقلید ہے۔”
انہوں نے مشرق وسطےٰ کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ” حکومت پاکستان نے یمن میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو نکالنے کے لئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔حکومت قوم کے جذبات سے آگاہ ہے اورکوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل ان کاخیال رکھاجائے گا۔” انہوں نے تالیوں کی گونج میں اپنی موثر اور مدلل تقریر کا اختتام علامہ اقبال کے اس مصرع پر کیا کہ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی۔ اسکے فوراً بعد پاکستان عوامی تحریک اور منہاج القرآن کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی گئی،جس میںپاکستانیوں کی بحفاظت واپسی،مشرق
وسطیٰ کی جنگ کا حصہ نہ بننے،پاکستانی افواج کی مدد کو سعودی عرب کی حدود کے اندر اور حرمین شریفین کی حفاظت تک محدود رکھنے نیز ایران، سعودی عرب اورمشرق وسطےٰ کے دیگر ممالک کویہ پیغام دینے کہ پاکستان براہ راست اس تنازع کا حصہ نہیں بن سکتا،کے مطالبات شامل تھے۔ یہ قرارداد ہائوس نے متفقہ طور پر منظور کر لی اوراسے سفیر پاکستان کی وساطت سے حکومت پاکستان کو روانہ کیا جائے گا۔
آخر میں خطبہ ء صدارت کے لئے محمد شکیل چغتائی کو دعوت دی گئی،جنہوں نے تالیوں کی گونج میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ” یورپ میں PATکی سرگرمیوںکی بحالی کے بعداوفن باخ اور فرانکفرٹ کے تحریکی ساتھیوں کی یہ کوشش لائق ستائش ہے۔جرمنی میںPATوMQIکی طرف سے یوم پاکستان ٢٠١٥ء کی پہلی تقریب کاا نعقاد میرے لئے بھی باعث فخرو انبساط ہے۔مجھے اس محفل میں شریک ہوکر سکون مل رہا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے یہی میری خواہش اورکوشش رہی ہے۔آج کی تقریب میںکی گئی تمام تقاریر مقررین کے دل کی آواز تھی۔جس نے میرے دل کے تاروں کو بھی ہلا دیا،کیونکہ جو کچھ کہا گیااصل میں وہی میرے یوم پاکستان ٢٠١٥ء پر جاری کئے گئے پیغام کا بین السطور تھا۔پیپلز پارٹی،پی ٹی آئی،پی ایم ایل(ن)،ادارہ پاک دارالسلام کے اکابرین اور دیگر اہم شخصیات کی موجودگی اس تقریب کی کامیابی کا ثبوت ہے۔PAT کے دروازے تمام محب وطن پاکستانیوں کے لئے کھلے ہیں۔ہمارا پیغام محبت کا پیغام ہے۔اسلئے میں آج یہاں موجود تمام پاکستانی پارٹیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے پی ایم ایل(ق)اور MQM کے ذمہ داران کو بھی، جو آج کی محفل میں کسی وجہ سے شریک نہ ہو سکے،دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئندہ بلا جھجکPAT کی تقریبات اور محافل میں شرکت کریں۔”
اسکے بعد انہوں نے اپنا پیغام پڑھ کر سنایا،جس میں انہوں نے افواج پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف کئے جانے واے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ”پاکستان کی معاشی ترقی و استحکام کیلئے پاکستان سے ہر قسم کی دہشت گردی کا قلع قمع کرناہم سب کا اولین فرض ہے۔پاکستانی قوم، حکومت وقت، سیاسی پارٹیوں،مذہبی جماعتوں و مدارس کو صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے قربانیوں اور ایثار کی تاریخ رقم کرنا ہوگی اور بعض دفعہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں یا ناانصافی کو بھی برداشت کرنا ہوگا، اسی میں ملک و ملت کی فلاح ہے۔”
انہوں نے تفرقہ بازی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ” قائد اعظم کے وقت مسلم اورپاکستانی قومیت کا تصور موجود تھا ،جس کیلئے ایک علیحدہ ملک کی ضرورت محسوس کی گئی۔ مگر اب ملک موجود ہے اور قوم غائب ہو چکی ہے۔ہم پاکستان بننے سے قبل جن گروہ بندیوں کا شکار تھے،ان سے آزادی حاصل نہ کرسکے۔ہمیں حسد، بغض، منافقانہ رویہ اور نفرتوں کے بجائے تحمل وبرد باری،عزت و تکریم اور محبت و اخلاق کا رویہ اپنانا ہوگا۔ہم صوبائی،علاقائی،مذہبی، مسلکی اورلسانی عصبیت ترک کئے بغیر کبھی بھی ایک قوم نہیں بن سکتے۔ اللہ تعلیٰ ہم سب کو اتحاد و اتفاق کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین” اس دردمندانہ خطاب پر داد و تحسین وصول کرنے کے بعد انہوں نے پاکستان کے بارے میں اپناتازہ کلام سنایا اور مجاہدین کشمیر کی آواز کو ایک قطعہ کی صورت میں پیش کیا، جسے بیحد پسند کیا گیا۔
تقریب کے اختتام پر پاکستانی قومی پرچم کی شکل میں بنا ہوا انتہائی لذیذو خوشنماکیک کاٹا گیا،جس میںکمیونٹی رہنمائوں، میزبانوں، مہمان خصوصی اور صدر تقریب نے حصہ لیا۔اسکے بعد مہمانوں کی تواضع کیلئے ایک عشائیہ کا اہتمام کیا گیا،جو مرغ پلائو،سیخ کباب،شامی کباب،قورمہ، رائتہ، سلاد اور گرم گرم جلیبیوں پر مشتمل تھا۔اس طرح یہ تقریب ہر انداز میں مکمل رہی اور فرانکفرٹ کی یادگار تقریب کہلائے گی۔
اوفن باخ میںاس شاندار، پر وقار اور پاکستانیوں کی یکجہتی کے علم بردار یوم پاکستان ٢٠١٥ء کی کامیابی کا سہرا مندرجہ ذیل کارکنوں کے سر رہا: سابقہ جنرل سکریٹری منہاج یورپین کونسل ،سابقہ صدرMQIجرمنی ، فرانکفرٹ تنظیم کے سابقہ جنرل سکریٹری اور MQIوPATکے سرگرم کارکن و رہنما محمد افضل قادری ؛ سابق ناظم دعوت و تربیت ،حافظ شوکت حسین اعوان؛ MQIفرانکفرٹ کے سابق نائب صدرمحمد الیاس چیمہ؛سابق صدر مجلس شوریٰ مرزا صغیر احمد؛سابق جنرل سکریٹری،ڈپٹی کوآرڈینیٹرMCB ،جرمنی نذیر احمد؛ سابق جنرل سکریٹری فیصل صغیر قادری؛سابق میڈیا سکریٹری مرزا محمد اصغر؛بانی رکنMQIفرانکفرٹ غلام صابر انجم؛تا حیات رکن طارق ڈار؛حمزہ طاہر و دیگر۔