counter easy hit

کسی اسلامی ملک کی اتنی مدد کرنی چاہیے جتنی ہم برداشت کر سکیں : زرداری

Zardari

Zardari

نوڈیرو (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری نے نوڈیرو میں ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھٹو نے کہا تھا کہ میرے جانے کے بعد ہمالیہ روئیں گے۔ ہمالیہ میں آگ سے آج اسلامی ممالک کو خطرہ ہے۔

افغانستان اور پاکستان میں خون بہہ رہا ہے، ہمالیہ میں لگی آگ آج بھی جل رہی ہے، ہمارے بچوں کو اس آگ سے خطرہ ہے۔ حکومت سے کہتا ہوں کہ آئیں پارلیمنٹ میں بیٹھیں اور سوچیں کہ کیا کچھ کیا جاسکتا ہے ۔ حرمین شریفین کی ہم سب عزت کرتے ہیں ہم سب اس پر اپنی جان نچھاور کرنے کیلئے تیار ہیںتاہم یمن کی صورتحال پر فیصلے سے پہلے بھائیوں میں مشورہ ضروری ہے۔ یہ بات ضروری ہے کہ تاریخ میں یہ نہ آئے کہ کسی ایک شخص نے یہ فیصلہ کیا حکومت سے بہت گلہ ہے کہ سندھ میں 18,18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ یہ بھی گلہ ہے کہ سندھ کو گیس کی رائلٹی نہیں دی جارہی، یہ بھی گلہ ہے کہ ہمارا مشورہ نہیں لیا جاتا، میں برادرانہ سفارش کرتا ہوں کہ چاروں صوبے مل کر فیصلے کریں۔

بلوچستان کو بھی آپ سے رنجشیں ہیں۔ خیبر پی کے کو بھی گلہ ہے، کپتان کو حکومت سے معاہدہ کی مبارکباد دیتا ہوں مگر اس کی شرائط کافی نہیں جوڈیشل کمشن کے قیام کیلئے ٹرمز آف ریفرنس کافی نہیں۔ انہوں نے عمران خان کو پارلیمنٹ میں آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کپتان صاحب پارلیمنٹ میں آئیں اور ساری اپوزیشن مل کر پہلا کام یہ کریں کہ الیکشن کمشن کو مالیاتی طورپر خود مختار بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دورمیں کوشش کی تھیں ہم نے سی این آئی کارڈ متعارف کروایا مگر وہ آر اوز کو روکنے کیلئے کافی نہیں تھا اب ہمیں وہ کام کرنے ہیں جن کو آر اوز گھما نہ سکیں۔

جو حکومتیں مصنوعی انداز میں بنائی جاتی ہیں ان کے پیر نہیں ہوتے، ان کے پاس طاقت نہیں ہوتی صرف ایک بریگیڈ ہلتی ہے اور حکومت اگر جاتی ہے، شہید ذوالفقار بھٹو کی حکومت کے ساتھ ایسے نہیں ہوا پیپلزپارٹی کے جیالے مرتے رہے ، کوڑے کھاتے رہے کسی نے معافی نامہ نہیں لکھ کر دیا ہم نے جو جنگ لڑی وہ ایک فلاسفی کے خلاف لڑی، ایک ڈکٹیٹر شپ کے خلاف لڑی۔ اب بھی خدانخواستہ کوئی ایسا موقع آیا تو میاں صاحب ہم آپ کے ساتھ ہوں گے مگر یہ خیال رکھنا کہ آپ نہ پیچھے سے ہٹ جاﺅ۔ اس لئے کہ پہلے بھی آپ مجھے جیل میں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

خیال رکھیں کہ اگر کوئی پوزیشن بنانی ہے تو مشورہ کرلیں ایسا نہ ہو کہ آپ کوئی مصالحت کرجائیں اور ہم سے نہ پوچھیں۔ اسلامی ممالک کا جہاں تک سوال ہے تو کم سے کم دو ملین پاکستانی سعودی عرب میں اور ایک ملین خلیجی ممالک میں ہیں ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ کوئی طاقت اس ملک کی طاقت کو کمزور کردے کوئی بھی ملک کسی اسلامی ملک کی سرحد کی خلاف ورزی نہ کرے اور کوئی ملک کسی ملک کو ڈکٹیٹ نہ کرے انہوں نے کہا اسلامی دنیا کو نہ لڑایا جائے اسلامی دنیا کو لڑاکر کمزور کیا جارہا ہے انہیںاپنے ہتھیار بیچنے ہیں آپ ضرور سعودی عرب کی مدد کریں لیکن اپنی قیمت پر نہیں۔ پہلے اپنی چھاتی دیکھیں کہ آپ کتنا برداشت کرسکتے ہیں آپ جتنی مدد کرسکتے ہیں اس سے دوگنا کریں، ہم کسی مقابلے سے نہیں گھبراتے۔

انہوں نے ہاتھ ہلا کر لوگوں کے نعروں کا جواب دیا۔ ہوائی بوسوں کے ذریعے بھی شرکاءکا جوش و خروش بڑھاتے رہے۔ محترمہ کی کتاب میں مسلم ممالک کیساتھ مفاہمت کا ذکر ہے سعودی عرب کے لیے ہر کوئی اپنی جان نچھاور کرنے کے لیے تیار ہے۔پارلیمنٹ میں مشاورت ضروری ہے اگر کوئی نقصان ہوا تو سب ذمہ دار ہونگے۔ ہم سسٹم کو کمزور نہیں ہونے دینگے۔ اگر کوئی ایسا موقع آیا تو میاں صاحب کے ساتھ ہونگے۔ میاں صاحب دیکھ لیجئے گا آپ پہلے بھی چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے تاہم ایسا نہ ہو وہ خود ہمیں چھوڑ کر واپس لوٹ جائیں۔ آئی این پی کے مطابق زرداری نے کہا کہ یمن کی صورتحال مشاورت نہ کرنے پر وزیراعظم سے گلہ ہے، مشرق وسطیٰ کے بارے میں تمام فیصلے پارلیمنٹ میں کئے جائیں۔ حکومت دوسرے ممالک کی مدد سے پہلے اپنے ملک کو دیکھے۔

زرداری نے کہا کہ کسی اسلامی ملک کی مدد اتنی کرنی چاہئے جتنی ہم برداشت کرسکیں۔ نوازشریف پر مشکل آئی تو ہم ساتھ کھڑے ہوں گے۔ عمران پارلیمنٹ میں آئیں ملکر الیکشن کمشن کو خود مختار بنائیں۔ بی بی سی کے مطابق آصف زرداری نے کہا ہے کہ یمن کے معاملے پر سعودی عرب کے ساتھ عسکری تعاون کا فیصلہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت ہونا چاہیے۔ سابق صدر نے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو نقصان پہنچا کر کسی دوسرے اسلامی ملک کی مدد نہیں کرنی اچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی ہی مدد کرنی چاہیے جتنی ہم برداشت کرسکیں۔ کارکنوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کوئی بھی ملک کسی دوسرے اسلامی ملک کی سرحدوں کو نقصان نہ پہنچائے اور نہ ہی کسی ملک کے ساتھ آمرانہ رویہ روا رکھے۔ آصف زرداری نے اندیشہ ظاہر کیا کہ حکومت ِ وقت یمن میں فوجیں بھیجنے کے حوالے سے یکطرفہ فیصلہ نہ کرلے۔

انہوں نے کہا کہ ”التجا ہے کہ اگر لڑنا ہے کوئی پوزیشن لینی ہے تو ہمیں ساتھ رکھیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ سمجھوتہ کرلیں ہم سے نہ پوچھیں اور ہمیں ساتھ نہ لیں۔انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن سندھ کے ساحلی علاقوں سے گزرے گی اور یمن کی جنگ میں سعودی عرب سے تعاون کرنے یا نہ کرنے کے معاملے پر سندھ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔