counter easy hit

درمکنون کی سادہ تقریب

Dar-e-Maknoon-Team

درمکنون کی سادہ تقریب

 

شاہ بانو میر صاحبہ کی رہائش گاہ پر ایک چھوٹی سی باوقار تقریب کا اہتمام ہوا جس میں دنیا بھر میں خواتین کے پہلے بین القوامی جریدے کی تشکیل کے بعد پوری ٹیم نے چھوٹا سا جشن منایا ٬میں بغور تمام چہروں کا جائزہ لے رہی تھی تصنع سے پاک سچی خوشی سچی محنت کی تکمیل پر خوبصورت معیاری میگزین کی اشاعت کے بعد مکمل ہو کر ان کے ہاتھوں میں تھا٬نئی نسل کی نمائیندہ بیٹیاں ماشاءاللہ 5 واں ہمارے ساتھ موجود تھیں ٬ تمام چہرے خوشی سے دمک رہے تھے٬ اور سب بڑے انہماک سے مطالعہ کر رہے تھے٬ کھانے کا دور ختم ہوا تو سب منتظر تھے کہ میگ کے ساتھ کیک کو کاٹ کر باقاعدہ رسم پوری کی جائے

تمام خواتین نے ہاتھوں سے ہاتھ ملا کر کیک کاٹا اور اس کے بعد چائے کے ساتھ ساتھ میگزین پر سیر حاصل گفتگو کا سلسلہ چلا٬پوری کی پوری ٹیم وفورِ مسرت سے مسکرا رہی تھی٬ خوبصورت ماحول سادہ سی تقریب لیکن حوصلے بہت بلند بہت اونچے ٬ مستقبل کیلیۓ درمکنون کے تیسرے ایڈیشن پر غورو خوض کیا گیا٬محترمہ وقار النساء صاحبہ نے شاہ بانو میر کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کی ٹیم کی تعریف کی ٬ شاہ بانو میر نے انہیں پھول تھماتے ہوئے ٹیم کے معزز ممبران کو تھمانے کی درخواست کی

نگہت سہیل انیلہ احمد شائستہ احمد پھول تھام کر تصویر بنوائی ٬ یادگار موقعہ جب پہلی بار میگزین کیلیۓ ایسی کامیاب بھرپور ٹیم میدانِ عمل میں دکھائی دے رہی ہے٬ تاریخ ہمیشہ تحریر سے بتائے گی ٬کہ تحریر کا معیار کا توازن کا بہترین معیار کس میگزین کا تھا٬ در مکنون کو پاکستان میں مختلف دانشوروں وکلاء آفیسرز کو بھجوا کر ان کی آراء لی گئی ہے٬ بڑے بڑے اداروں کے سربراہان کو بھی بھیجا گیا ہے٬

Flowers

Flowers

تحریک انصاف کے چئیرمین اور دیگر کئی افراد کو بھجوایا گیا ہے٬ ہر جانب سے صرف توصیف ہی سننے کو ملی٬ سب نے گھریلو خواتین کی ذمہ دار اس ٹیم کو ان کی کاوشوں کو بھرپور انداز میں سراہا ہے٬ میگ ٹیم کے سرپرستِ اعلیٰ نے بزریعہ ٹیلی فون تمام خواتین سے مختصر خطاب کیا اور انفرادی طور پے سب خواتین کو سراہتے ہوئے انہیں دیارِ غیر میں ملک و قوم کا قیمتی سرمایہ قرار دیا٬ ان کا کہنا تھا کہ عورت اور وہ بھی لکھاری اس وقت پاکستان کے بگڑتے ہوئے حالات کی درست نشاندہی کر کے بہترین خدمت سر انجام دے سکتی ہے٬ سرپرستِ اعلیٰ نے بانی میگزین شاہ بانو میر صاحبہ کیلئے تعریفی کلمات ادا کرتے ہوئۓ کہا کہ انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ خواتین ادارے کامیابی سے چلا کر خود کو اپنے کام کو منوا سکتی ہیں