اے آر وائی کےپروگرام کرمنل موسٹ وانٹڈ کے میزبان علی رضا صاحب کی پیرس آمد پر پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل پر پروگرام کے دوران شبانہ چوہدری نے یہاں پیرس میں موجودہ مسائل کی نشاندہی کی کے کیسے پاکستانی پیپرز کے لیے پیپرمیرج کر کے جو غیر ملکی خواتین سے شادی کرتے ہیں اس کے نتیجے میں جو بچے پیدا ہوتے ہیں وہ بیچارے شروع میں تو پاکسانی ہونے کے ناتے باپ ادارہ منہاج القران جیسے اداروں میں اردو اور اسلام سے منسلک کر کے کچھ عرصہ ڈیوٹی دیتے لیکن چونکہ مادری زبان ماں کو ہی نہی آتی اس لیے اہستہ آہستہ وہ بھی بھول بھال کے ٹوٹل فرینچ ہی بن جاتے اور دوسرے مسئلے کی طرف انہوں نے انگلی آٹھائی اور ایک پیغام دیا کے پیرس میں کچھ سالوں سے ایجیڈ لوگ اک عمر کا حصہ گزار کے پاکستان جاکے دوسری شادی کر لیتے اور والدین سنہرے مستقبل کے خوابوں کے دھوکے میں آکے اپنی بیٹیوں کو اک دوزح میں اپنے ہاتھوں دکھیل دیتے اور اس کا بھی خمیازہ ان کی بیٹی اور ان سے پیدا ہوئے بچے بھگتے اور اس طرح اک پوری نسل ہی پریشانی میں عمر گزار دیتی انہوں نے والدین سے اور پاکستانی نوجوانو کو پیغام دیا کے اپنے زور بازو کے دم پہ سب کریں شارٹ کٹ خطرناک ہوتے ہیں جن کا خمیازہ ان کی نسلوں کو بھگنا پڑے گا چونکہ وہ ادارہ منہاج آلقران سے خود منسلک ہیں گذشتہ چھ سال سے تو یہ ان کا خود کا تجربہ ہے جو وہ اتنے سالوں سے دیکھ ری ہیں ان کے ان پوائنٹس کو سب نے سراہا خصوصا علی رضا صاحب نے کے شبانہ چوہدری نے نسلوں کو بچانے کی بات کی جو انتہائی اہم ہے