چارسدہ (جیوڈیسک) عمر زئی ٹاؤن میں سابق وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ خودکش حملے میں محفوظ رہے جب کہ حملے کے نتیجے میں پولیس افسر سمیت 2 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاؤ چارسدہ کے علاقے عمر زئی ٹاؤن میں سابق ایم پی اے عالم زیب عمر زئی کی برسی کی تقریب کے بعد واپس جارہے تھے کہ ایک خودکش حملہ آور نے قافلے میں موجود ان کی گاڑی کےقریب آنے کی کوشش کی جس پر آفتاب شیر پاؤ کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں حملہ آور موقع پر ہلاک ہوگیا تاہم اس کے جسم پر لگا بارودی مواد پھٹ گیا۔
خود کش حملہ آور کا بارودی مواد پھٹنے سے ایک پولیس افسر سمیت 2 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے جن کی حالت تشویشناک ہے جب کہ سابق وزیر داخلہ حملے میں محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور نے پہلے فائرنگ کی جس کےبعد وہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں زخمی ہوا، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس پر اس نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جب کہ حملہ آور کے قبضے سے 3 دستی بم بھی برآمد ہوگئے ہیں۔
وزیراعظم نوازشریف نے آفتاب شیر پاؤ پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نےبھی حملے کی مذمت کی ہے۔