کراچی : سندھ اسمبلی میں آج بھی ہنگامہ آرائی ہوئی ، ایوان مچھلی منڈی بنا رہا ، ایک طرف سپیکر آغا سراج درانی اور فنکشنل لیگ کے شہریار مہر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تو دوسری جانب نثار کھوڑو کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے سبب کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو اور گرما گرمی نہ ہو یہ ممکن نہیں ، تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے ارکان نے الطاف حسین کے خلاف قرار داد پیش کرنے کی کوشش کی۔ اس پر سپیکر نے کہا کہ قرار داد ٹیک اپ کرنے کی مدت سات روز ہوتی ہے۔ قرارداد فوری ٹیک اپ کرنے کا مطالبہ اور مجھے ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش نہ کی جائے ۔ وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے کہا کہ سپیکر کی رولنگ آخری ہوتی ہے ، کچھ لوگ پوائنٹ سکورنگ کر رہے ہیں۔
اس موقع پر فنکشنل لیگ ، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ارکان بیک وقت بولنے لگے اور ایوان شور شرابے کے باعث مچھلی مارکیٹ کا منظر پیش کرنے لگا ۔ اپوزیشن ارکان اور نثار کھوڑو کے درمیان گرما گرم جملوں کے تبادلے بھی ہوئے ۔ وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے کہا کہ جمہوریت کے لئے جانیں دی ہیں ، سندھ کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ سپیکر نے ارکان سے کہا کہ آپ کا کام ہوگیا ، اس کے ساتھ ہی وقفہ سوالات شروع کر دیا گیا۔