لاہور : شعیب اختر ریٹائرمنٹ کے بعد ہم وطنوں پر ہی باؤنسرز کرنے لگے، انھوں نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ پر الزامات کی بارش کردی،سابق پیسر کاکہنا ہے کہ ماضی میں ہمارے میچز کے نتائج ڈریسنگ روم میں ہی طے کرلیے جاتے تھے،کپتان کرکٹ کا شعور ہی نہیں رکھتے تھے۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ کی پگڑی اچھالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان ہرشا بھوگلے سے گفتگوکرتے ہوئے تنازعات سے بھرپور کیریئر گزارنے والے 39 سالہ سابق پیسر نے کہاکہ میرے دور میں ٹیم کے کپتان کرکٹ کا کوئی شعور نہیں رکھتے تھے، نتائج ڈریسنگ روم میں ہی طے کرلیے جاتے، میدان میں ہونے والے کھیل کا نتیجے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہوتا تھا، میں آپ کو بتا ہی نہیں سکتا کہ ٹیم میں کتنے فکسرز تھے۔
ہر کوئی اپنے لیے کھیلتا تھا،کسی کو ٹیم کی فکر نہیں ہوتی تھی۔
یاد رہے کہ شعیب اختر نے اپنی کتاب ’’پاکستان کرکٹ ٹیم‘‘ میں بھی کئی متنازع معاملات کا ذکر کیا ہے،مگر ایک بھارتی شو میں ان کی جانب سے سخت الفاظ دہرائے جانے پر کرکٹ حلقوں میں حیرت اور تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ سابق کرکٹر ملکی ٹی چینلز پر بھی اپنے بلند بانگ تبصروں کی وجہ سے مشہور ہیں۔