پیرس (زاہد مصطفی اعوان سے) سپین میں پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لئے پاکستانی سفارتخانے اور قونصل خانے نے مسائل پیدا کردیئے ہیں اور ان کو بچوں کا سرٹیفکیٹ دینے کی عمر کی حد 21 سال سے کم کرکے 18 سال کردی ہے جس کی وجہ سے سپین کے پاکستانیوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پاکستانی قانون کے مطابق 21سال تک کی عمر کے افراد کو بچے تسلیم کیا جاتا ہے جبکہ سپین کے قانون کے مطابق بھی اس عمر تک کے بچوں کو والدین پر انحصار کرنے والا تصور کیا جاتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک پاکستانی قونصل خانہ پاکستانیوں کے بچوں کو 21سال کی عمر تک بچوں کا سرٹیفکیٹ جاری کرکے دیتا رہا ہے جن کو سپین کی شہریت مل جاتی ہے تاہم اب عمر کی حد 18سال کردی گئی ہے۔ اس طرح 21 سال تک کی عمر کے بچوں کو پاکستانی قونصل خانہ مائینر کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کررہا ہےپیرس
جس کی وجہ سے ان بچوں کو اسلام آباد لے جاکر ایک طویل اور تکلیف دہ عمل سے گذرنا پڑتا ہے۔ اس سلسلے میں ’’جنگ‘‘ نے جب قونصل جنرل مراد اشرف جنجوعہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ 1951 کے قانون میں 2005 میں پرویز مشرف دور میں ترمیم کردی گئی تھی۔ اس لئے اب بالغ کے لئے 18 سال عمر تصور کی گئی ہے۔ تاہم پاکستانی کمیونٹی کا سوال ہے کہ اگر 2005 میں قانون میں ترمیم کی گئی تھی تو 2014 تک اس پر عمل کیوں نہیں کیا گیاپیرس