برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) امہ کئیر فائونڈیشن کے زیر اہتمام مقامی ہال میں ایک تعارفی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی میزبانی کے فرائض بانی چئیرمین امہ کئیر فا ئو نڈیشن فراز یونس اور شریک چئیرپرسن سفینہ اخترنے سرانجام دیے جبکہ سٹیج سیکرٹری شیراز احمد تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز شیخ ابو عاصم بداوی نے تلاوت کلام پاک سے کیا اور نعت خواں میکائیل نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت کے پھول نچھا ور کیے۔
صدر امہ کئیر فائو نڈیشن طارق اصغر نے پروگرام میں تشریف لانے والے معزز مہمانان گرامی کو امہ کئیر فائو نڈیشن کا بنیادی تعارف اور اس کے زیر سائیہ چلائے جانے والے پر وجیکٹس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، انہوں نے کہاکہ امہ کئیر فا ئو نڈیشن کا بنیادی مقصد جنگ اور قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی معاونت اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے ساتھ ساتھ مستقل ریلیف پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین میں اسرائیلی بربر یت اور ظلم و جبر کا شکا ر معصوم فلسطینی انسانی خدمت کے طلبگار ہیں جنہیں صحت اور خوراک کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ امہ کئیر فائونڈیشن بے یارو مدگار اور بے سہارا افراد کو ریلیف پہنچانے کے لیے نہ صرف پاکستان اور کشمیر بلکہ بین الاقوامی سطح پر شب و روز مصروف عمل ہے۔ غزہ سے آئے ہو ئے فلسطینی یوسف حسان نے کہاکہ فلسطین میں بسنے والے غزہ کے باشندے بنیا دی ضروریات سے محروم زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلاء ہیں انکے پاس نہ تو صاف شفاف پانی میسر ہے اور نہ ہی خوراک جس کی بدولت اسرائیل کی طرف سے گولہ باری اور فضائی جنگ کے علاوہ بھی مزید مصائب اور مشکلات کا سامنا ہے۔ انہو ں نے کہ 2014 کے آخری پچاس ایام میں تقریبا فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے شہداء کی تعداد 2143 جبکہ زخمیوں کی تعداد 11000 ہزار سے زائد ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ زخمی ہیں ان میں سے کسی کی ٹانگ نہیں کسی کا ہاتھ نہیں اور کسی کے جسم کا کوئی نہ کوئی حصہ مستقل طور پر مفلوج ہو گیا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ اسرائیلی F16 ہمہ وقت شیلنگ اور راکٹ چھورتے رہتے ہیں جس سے غزہ کا کوئی حصہ محفوظ نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غزہ کے اندر کوئی بھی انسانی جان محفوظ نہیں ہے افسوسناک بات تو یہ ہے کہ عرب اور مسلم ممالک جن سے کوئی مدد کی توقع تھی وہ شہید ہونے والے اسرائیلی بچوں ، بوڑھوں ، مرد و خواتین اور نوجوانوں کے لیے کفن کا انتظام کر رہے ہیں تاکہ اسرائیل مسلسل نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بناتا رہے اور مرنے کے بعد عرب مسلمان انہیں کفن پہنا سکیں۔
انہوں نے کہاکہ صرف غزہ کے اندر اس وقت تک سو سے زائد مساجد کو مسما ر کردیا گیا ہے ، بازار ، گلیاں اور کوئی بھی ایسا کونہ نہیں جہاں حفاظت سے رہا جا سکے۔ انہو ں نے کہاکہ کوئی ایسا ملک نہیں جو مظلوم فلسطینیوں کو امداد کے طور پر پناہ گاہ مہیا کر سکے ۔ انہو ں نے کہاکہ ملا ئشیا کے بعد واحد برطانیہ ہے جس نے ہمیں نہ صرف ویزا جاری کیا بلکہ ہماری ہر طرح کی سپورٹ بھی کی اور ہمیں مکمل طور پر تحفظ فراہم کیا۔ انہو ں نے کہاکہ غزہ اور فلسطین میں کام کرنے والی پیشتر تنظیمیں اور فلاحی ادارے محض فوٹو سیشن اور خانہ پوری کے لیے وہاں جا تے ہیں جبکہ امہ کئیر فا ئونڈیشن کی خدما ت با الخصوص غزہ اور با العموم فلسطینی باشندوں کے لیے ناقابل فراموش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو لو گ پر خلوص انداز میں حقیقی معنو ں میں غزہ اور فلسطین کے مظلوم عوام کی خدمت میں مصروف ہیں انہیں اخلاقی اور ہر طرح کا تعاون فراہم کرنا بحیثیت انسان ہر ایک کی ذمہ داری ہے ۔ نعت گوہ شاعرہ محترمہ سمعیہ ناز نے کہا کہ ہر درد دل رکھنے والا فلسطینیوں کے غم میں برابر کا شریک ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ جو لو گ حقیقی معنو ں میں فلسطینی عوام کے مصائب اور مشکلا ت کو مد نظر رکھتے ہو ئے انکی فلا ح کا بیڑا اٹھا ئے ہو ئے ہیں انکے ساتھ تعاون ہما را فریضہ ہے ۔ اس موقع پر صا حبزادہ تسلیم احمد صا بری ، الحاج سرور حسین نقشبندی نے ویڈیو لنک کے زریعہ سے خطاب کرتے ہو ئے امہ کئیر فا ئو نڈیشن کی خدما ت کو سراہا۔ بانی چئیرمین فراز یونس نے کہاکہ انسانیت کے ناطے ہر ذی شعور انسان کو چاہیے کہ بلا تفریق مشکلات اور مصائب کا شکار افراد کی مد د دل کھول کر کرے۔
انہوں نے کہاکہ خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار افراد ہی درحقیقت دنیا اور آخرت میں کامیاب و کامران ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب تک اللہ رب العزت نے توفیق دی مجبوریوں اور محرومیوں کا شکار انسانوں کو ریلیف پہنچا نے اور انکی فلا ح و بہبود کے لیے مثبت اقداما ت اٹھا تے رہیں گے۔ پروگرام کے اختتام پر مہمان خاص صا حبزادہ نیاز الحسن سروری چئیرمین سلطان باہو ٹرسٹ نے غزہ اور دیگر ممالک میں جنگ و جدل کا شکاربننے والے مسلمانوں کے لیے امن و آشتی کی خصوصی دعا بھی کی۔