اسلام آباد : برطانوی خفیہ ایجنسی پاکستانیوں کے انٹرنیٹ کے استعمال کی جاسوسی کرتی رہی ہے۔
سرکاری حکام ہوں یا عام شہری، ہرپاکستانی شہری کا انٹرنیٹ برطانوی جاسوس ایجنسی کی دسترس میں رہا۔ یہ انکشافات سابق امریکی انٹیلی جنس کنٹریکٹرایڈورڈ اسنوڈن کی طرف سے 2008 میں جاری کی گئی خفیہ فائلوں کے ذخیرے پرمبنی ہیں جنہیں صحافیوں اینڈریو فش مین اور گلین گرینوالڈ نے رواں ہفتے دی انٹرسیپٹ نامی آن لائن ویب سائٹ پر اپنے ایک آرٹیکل میں شائع کیا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی خفیہ ایجنسی جی سی ایچ کیو کو برطانوی حکومت نے ایک ہیکنگ سافٹ ویئر ریورس انجینئر استعمال کرنے کی اجازت دی تھی جس کے تحت برطانوی ایجنسی 2008 تک ہر پاکستانی کے انٹرنیٹ کے استعمال پر نظر رکھتی رہی۔