کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پر بھارتی حکومت سے پیسے لینے کا الزام غداری کا معاملہ ہے اور حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ بی بی سی کی رپورٹ میں ایم کیو ایم پر لگائے گئے الزامات انتہائی سنگین ہیں، بھارتی ایجنسی سے پیسے لینا اور کارکنوں کو تربیت دلوانا معمولی بات نہیں یہ غداری کا معاملہ ہے۔
حکومت کو اس کا فوری ایکشن لینا چاہئے، بھارت میں اگر پتہ چل جائے کہ کسی پارٹی کے آئی ایس آئی کے ساتھ تعلقات ہیں تو وہ ایک دن بھی نہیں چل سکتی۔ وہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے پوچھتے ہیں کہ انہوں نے ہم پر تو اربوں روپے ہرجانے کا دعوے کررکھے ہیں۔ کیا وہ بی بی سی کے خلاف بھی عدالت جائے گی۔ اگر انہوں نے مقدمہ نہ کیا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ کراچی میں انتشار ’’را‘‘ کے کہنے پر ہوتا ہے۔
الطاف حسین نے جب نئی دلی میں کانفرنس میں تقسیم ہند کے بارے میں کہا تھا تو وہ بھی اس وقت وہیں تھے اور انہیں بتایا گیا تھا کہ الطاف حسین کو ’’را‘‘ کے کہنے پر بھارت بلوایا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں جب تک انتظامی نظام ٹھیک نہیں کیا جائے گا اس وقت تک ادارے ٹھیک نہیں ہوں گے اور اس کا حل مقامی نظام کی بحالی ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے صوبوں میں 6،6 باریاں لیں لیکن انہوں نے بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے کیونکہ وہ اختیارات کی منتقلی نہیں چاہتے۔ جب وزیراعظم نواز شریف اور آصف زرداری پر بات آتی ہے تو ملک میں جمہوریت خطرے میں پڑجاتی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کراچی میں لوگ مررہے ہیں لیکن حکومت نظر نہیں آتی کیونکہ شاہی خاندان دبئی پہنچ گیا ہے۔ وہ اپیل کرتے ہیں کہ اگر انہیں اجتماعی طور پر اپنا معیار زندگی بہتر کرنا ہے تو وہ کسی ایسی جماعت کو ووٹ نہ دیں جس کی قیادت کے اثاثے اور جائیدادیں بیرون ملک ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 6 ماہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے کئے تھے اور وزیر پانی و بجلی کہتے ہیں کہ کراچی میں بجلی کا بحران ہمارامینڈیٹ نہیں۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت آدھی ہوگئی لیکن ملک میں بجلی کی قیمت وہی کی وہی ہے۔ ہم کئی بار کہہ چکے ہیں کہ پیسکو کا انتظام ہمارے حوالے کردیا جائے تو ہم خیبر پختونخوا میں بجلی کی قیمت کم کردیں گے۔
اس سے قبل کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت سے ہلاکتیں اللہ کی طرف سے ہوئی ہیں لیکن جب بھارت میں گرمی سے سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے تو حکومت کو اسی وقت گرمی سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کر لینی چاہیئے تھی۔