دبئی (حسیب اعجاز عاشر ) وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اورسیز پاکستانیوں کو درپیش مسائل کا فوری حل چاہتے ہیں ،وہ چاہتے ہیں تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے،ہر ممکن کوشش سے اورسیز پاکستانیوں کو وطن اور وطن سے باہر تمام سہولیات میسر کی جائیں جن کا وہ حق رکھتے ہیں، ان خیالات کا اظہار وزیرِاعظم پاکستان کے خصوصی مشیرعرفان صدیقی نے پاکستان مسلم لیگ(ن)گلف کے جانب سے منعقدہ افطار ڈنرپارٹی میں کثیر تعداد میں شریک پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کمیونٹی کو درپیش تمام مسائل، مشکلات اور پریشانیوں کو نہایت سنجیدگی سے سنا ہے اور باغور جائزہ بھی لیا ہے۔
سفارتخانہ پاکستان ابوظہبی، پاکستان قونصلیٹ دبئی، پاکستانی سکولوں کا دورہ اور کمیونٹی سے ملاقاتیں اس سلسلے سے کی کڑی ہے۔ میں بہت دیانتداری سے آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ تمام تر معاملات بڑی وضاحت، بلاغت اور دردمندی کے ساتھ وزیرِ اعظم پاکستان کے سامنے پیش کئے جائیں گے اور اِنکے حل کے لئے تعاقب بھی جاری رہے گا۔انہوں نے اپنے خطاب میں اورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ زرمبادلا کی ترسیل سے آپکا پاکستان کی معیشت کے استحکام میں بہت اہم کردار ہے جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتااور یہ آپ کا حق ہے کہ آپکے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
ووٹنگ کے حق کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عملی طور پر اس میں بہت پیچیدگیاں ہیں مگر ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو اس حوالے سے اپنی سفارشات پیش کر ے گی کہ کسی صورت الیکٹرانک ووٹنگ کو ممکن بنایا جاسکے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت کی کارکردگی پے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستانی معیشت اپنے ٹریک پر واپس آ چکی ہے۔ ہر میدان میں مثبت اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
جس کے ثمرات سے ہم ہی نہیں بلکہ ہماری نسلیں بھی مستفید ہوں گی انشاء اللہ تعالی۔ بجلی بحران پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ترقیاتی کاموں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے ، ضرب عضب سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوئے ہیں ، کراچی کی صورت حال میں بہت بہتری آئی ہے ۔کرنسی مضبوط ہوئی ہے ۔ کرپشن کے ناسور پے قابو پا لیا گیا ہے ۔ چائنا سے کیا گیا اقتصادی راہداری منصوبے سے خطے میں بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ہم پاکستانی کی خوشحالی کے لئے میاں نواز شریف کی قیادت میں متحد ہیں۔
تقریب کے میزبان صدرمسلم لیگ (ن )گلف چوہدری نورالحسن تنویر نے اپنے خطاب میں وزیراعظم پاکستان کے مشیرخصوصی عرفان صدیقی پر ان مسائل کے فی الفور حل کا پُرزور مطالبہ کیا ،انہوں نے کہا کہ عوام کو سہولیات پہنچانا ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔پاکستانی کی سربلندی اور پاک امارات دوستی کا مثالی بنانے کے لئے ہم پُرعزم ہیں۔
ہمیں یقین ہے کہ میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان اپنی ترقیوں کا سفرجاری رکھے گا۔تقریب میں چوہدری محمد شفیع، ایم پی اے آزاد علی تبسم، عبدالوحید پال، چوہدری خالد بشیر، پرنس اقبال، طاہر بھنڈر، محمد جاوید، سید وقار گردیزی، رئیس قریشی، ویلفیئر قونصلر ڈاکٹر ریاض لانگ، عبدالواحد، چوہدری ظفر اقبال، نصر ہاشمی، حاجی محمد نواز، غلام مصطفی مغل، عبدالرحیم نوش،چوہدری آفتاب، عبدالستار پردیسی، شاہد خان، ممتاز خان،اکرام الحق، راجہ عبدالجبار، سلمان وصال، افراسیاب خٹک ،عبداللہ خان،سید قیوم شاہ، سردار الطاف، میاں سعید، محمد نواز، ، راجہ خالد، سہیل گھمن، اخلاق احمد، فضل امین،مرزا حق نواز، جان پیٹر سمیت ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والیں کمیونٹی کی کئی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبولﷺ سے ہوا جسکی سعادت ڈاکٹر اکرم شہزاد نے حاصل کی ، سٹیج سیکریٹری کے فرائض عبدالوحید پال نے نے باخوبی سرانجام دیئے انہوں نے کہا کہ ۲۳ مارچ ۲۰۱۵ کو صدر مسلم لیگ اورسیز چوہدری نورالحسن تنویر کی قیادت میں وفد کے وزیرِاعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے خصوصی ملاقات میں اورسیزپاکستانیوں کو درپیش مسائل زیرِ بحث آئے ،جس پر وزیرِ اعظم نے فوراً عرفان صدیقی کو اس حوالے سے تمام فرائض سونپے ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ قونصلیٹ کی جگہ ضروریات کے مطابق ناکافی ہیں۔
اس کیلئے فی الفور قونصلر جنرل کی رہائش گاہ کو قونصلیٹ کی حدود میں شامل کر لیا جائے اور بعدازاں نئی بلڈنگ کے بارے اقدام بھی ضرور کئے جائیں۔حافظ زاہد علی نے وی آئی پی کونٹر کی تجویز پیش کی تا کہ صاحب استطاعت افراد سے اضافی چارج کر کے ریوینو جنریٹ کیا جا سکے۔ سید قیوم شاہ نے کہا کہ اُو پی ایف کا ادارہ فعال بنایا جائے ،کمیونٹی سکولوں میں اصطلاحات لائیں جائیں ابھی بھی بیس ہزار بچے سکولوں میں داخلہ حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔قونصلیٹ کی حدود اور ویلفیئر سٹاف سروسز دینے کے لئے ناکافی ہیں۔نادار کی موبائل سروس کا بھی مطالبہ کیا تاکہ دور دراز علاقوں سے آنے والوں کو راحت مل سکے۔
سردار الطاف نے سکولوں کی بورڈ آف گورنر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اس میں وہ لوگ موجود ہیں جنہیں تعلیم اور فروغِ تعلیم سے کوئی دلچسپی نہیں، داخلے ملنا بہت مشکل ہیں اور مجبوراً پاکستانیوں کو انڈینز سکولوں میں اپنے بچوں کو داخل کروانا پڑتا ہے جو ایک لمحہ فکریہ ہے،فوری اقدامات نہ کئے گئے تو ہماری نسلوں پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔جان قادر نے اورسیز پاکستانیوں کی مسیحی کمیونٹی کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سلیکشن نہیں الیکشن کا حق چاہیے۔ہمارے لئے مختص کیا گیا کوٹہ میں کوئی حقیقت نہیں۔میاں محمد سعید نے نظامِ تعلیم کے حوالے سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
اصل مسائل کا ذکر کیا اور تجویز بھی پیش کی کہ بورڈ آف گورنر کی نگرانی کے لئے ٹرسٹ بنائیں جائیں۔عبدالستار پردیسی بھی سکولوں کے بوسیدیہ نظام پر برسے اور پاکستان ایسوسی ایشن پر عرصہ دراز سے جماعت اسلامی کے اثرورسوخ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا،انہوں نے کہا ہمیں اپنے آپکا بھی احتساب کرنا چاہیے تاکہ خوشحال پاکستان کے خواب کی تعبیر ممکن ہو۔