اوفا : پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا، دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کی، نریندر مودی نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔
دونوں وزرائے اعظم نے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کا اعادہ کیا اور جنوبی ایشیا سے دہشتگردی کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ کے مطابق ملاقات میں دہشتگردی سمیت تمام معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔ نریندر مودی نے سارک کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کر لی۔
بھارتی وزیراعظ٘م نے نواز شریف سے کہا کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ جامع مذاکرات ہیں۔دہشتگردی پر بات چیت کیلئے پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیر دلی میں ملاقات کرینگے۔
ڈی جی بارڈر سیکورٹی فورسز، ڈی جی پاکستان رینجرز اور ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ پر اتفاق کیا گیا ۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ماہی گیر 15 روز میں کشتیوں سمیت رہا کریں گے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر تنازع کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے 53 منٹ کی ملاقات میں وزیر اعظم نواز شریف نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ را پاکستان کو عدم استحکام کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے نریندر مودی کو واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان ایک اچھا ہمسایہ بننے کے ساتھ بھارت سے کشمیر اور دہشت گردی سمیت تمام مسائل کو پرامن طریقہ سے حل کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان خطے میں معاشی اور اقتصادی کا ترقی کا خواہاں ہے مگر ہماری اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے اقتصادی راہداری منصوبے پر بھارتی اعتراضات مسترد کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ پاکستان اپنے مفادات کا ہرقیمت پر دفاع کرے گا۔ ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شریک تھے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف جب ہوٹل سے اوفا کے کانگریس ہال پہنچے تو ملاقات کے منتظر نریندر مودی نے نواز شریف کا استقبال کیا اور ان سے ہاتھ ملایا۔ مجوزہ ملاقات کی خواہش کا اظہار بھارتی حکومت کی جانب سے کیا گیا تھا جس کا حکومت پاکستان نے مثبت جواب دیا۔
گزشتہ سال کھٹمنڈو میں بھی دونوں وزرائے اعظم کے درمیان رسمی ملاقات ہوئی تھی ادھر بھارتی ٹی وی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کا خیر مقدم کیا ہے۔ ٹی وی کے مطابق امریکہ دونوں ملکوں کے درمیان مسائل کا حل چاہتا ہے۔