کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں طے پایا کہ دہشت گردوں کے مددگاروں، مالی معاونین اور سہولت کاروں کو ختم کیا جائے گا۔ بھتہ، فطرہ اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے جائیں گے۔
کراچی میں وقتی نہیں مستقل دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق سندھ میں چالیس سے زائد مدارس کے دہشت گردوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے۔
ان میں کراچی کے چوبیس اور سندھ کے دوسرے شہروں میں بیس سے زائد مدارس شامل ہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ دہشت گردی کی جانب سے راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن ہو گا۔
وزیراطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔ سب اچھا کی رپورٹ پر کراچی آپریشن بند نہیں کریں گے۔ دہشت گرد نائن زیرو یا کہیں پر ہوں رینجرز یا پولیس کو کارروائی کے لیے تحریری اجازت کی ضرورت نہیں۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی میں ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس کمیٹی بنائی گئی ہے۔ دشمن ملک کے ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کریں گے۔ آپریشن کے بعد سندھ میں کرائم ریٹ باقی صوبوں سے کم ہو گیا ہے۔