ایتھنز (سکندرریاض چوہان) برسلز میں جاری انیس رکنی یورپی زون کے رکن ممالک کی سترہ گھنٹے سے جاری اجلاس کے اختتام پر یونان کو مزید قرضہ دینے پر اتفاق کرلیا گیاہے سترہ گھنٹے سے زائد جاری اجلاس میں یورپیزون کی جانب سے چند شرائط رکھی گئی ہیں جن میں اعتمادی سازی،پنشن،اورٹیرف کے معاملات بھی شامل ہیں تاہم ابھی تک ان کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی۔
جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے اجلاس کے بعدمیڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ یونان مو ،زید قرض دینے پر اتفاق ہوا ہے یونان یورپی یونین کا رکن رہے گا اوراپنی اصلاحات کومزید بہتر بنائے گا تاہم برسلز اجلاس کی تجاویز کو یونانی پارلیمنٹ سے منظور کرانا لازم ہے تاکہ شرائط کو قومی وعوامی اعتماد کی ضمانت مل جائے جس کے بعد تمام معاملات اسی ہفتے کے اندر طے کیے جانے امکانات ہیں جرمن چانشلر نے اجلاس میں یونان کومنظورکیے گے قرضے کے اعدادوشمار بتانے سے گریز کیا۔
یونان کے وزیر اعظم الیکسی چیپراس نے اجلاس کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ طویل اجلاس کے بعد یورپی زون کو احساس ہوگیاہے کہ یونان کی یورپی یونین اور زون میں رہنا ضروری ہے کسی بھی عارضی یا مستقل اخراج یونان سمیت یورپی یونین کے حق میں نہیں،انھوں نے کہاکہ ایک طویل اور گھٹن اجلاس کے بعد جس میں مختلف تجاویز اورنکات پربحث کے بعددیونان کو قرض دینے پر اتفاق کرلیا گیاہے انھوں نے کہاکہ یورپین زون رہنماوں کی جانب سے بحث اور شرائط میں یونانی عوام کی عزت نفس کا مکمل خیال رکھا گیاہے
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں جن تجاویز پر اتفاق کیا گیاہے ان کویونانی پارلیمنٹ سے منظورکرایاجائے گا۔فرانس کے صدر فرانسوہولاند نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ یونان کو قرض دینے پر اتفاق ہوگیاہے تاہم اس کی مزید تفصیلات کوظاہر نہ کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ اجلاس میں پیش کی جانے والی نئی یونانی تجاویز اور یونان پر یوروزون کی جانب سے نئے بیل آوٹ پیکج میں سب سے مشکل مرحلہ اعتماد سازی کاتھا کیونکہ تایونان اپنا اعتماد بحال کرسکے جس کے لیے یونانی پارلیمنٹ سے شرائط کی منظوری لی جائیگی تاکہ یوروزون کو ریاستی اور عوامی ضمانت مہیاہوسکے کہ ان کے قرض میں دی جانے والی رقوم عین شرائط کے مطابق استعمال ہونگی۔
یوروزون کے رہنماں کے مابین طویل مذاکرات کے بعد یونان کو نیا بیل آٹ پیکیج دینے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔بی بی سی کے مطابق پیر کو یورپین کانسل کے چیئرمین ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ یہ معاہدہ متفقہ طور پر طے پایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بیل آٹ پیکیج تیار ہے۔ انھوں نے یہ بھی لکھا کہ معاہدے میں سنجیدہ اصلاحات اور معاشی مدد فراہم کی گئی ہے۔تاہم ابھی اس حوالے سے مزید تفصیلات واضح طور پر سامنے نہیں آسکی ہیں۔خیال رہے کہ یوروزون کے رہنماں کے درمیان 17 گھنٹے تک برسلز میں یونان کے معاملے پر ملاقات جاری رہی۔
معاہدہ طے پا جانے کے بعد یورپین کانسل کے چیئرمین ڈونلڈ ٹسک کی جانب سے پریس کانفرنس بھی کی گئی۔ یورپی کمیشن کے سربراہ جین کلاڈ جنکر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یونان کو یورو زون سے باہر نہیں نکالا جائے گا۔اب توقع کی جا رہی ہے کہ یونان کی پارلیمان بدھ کو یوروزون کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کی منظوری دے گی۔ یونان کے علاوہ یوروزون میں شامل دیگر بہت سے ممالک کی پارلیمنٹ نئے بیل آٹ پیکیج کی منظوری دیں گے۔یونان میں آج پیر کیروزبھی بینک بند ہیں اور لوگوں کی طویل قطاریں بینکوں کے باہر موجود ہیں۔حکومت کی جانب سے سفر کی مفت سہولت موجودہے یونان کو قرض ملنے کے بعد رواں ہفتے میں بینک کھلنے اور حالات معمول پر آنے امکانات ہیں۔تجزیہ نگار بدھ تک معاملات کو حتمی شکل ملنے کے امکانات ظاہر کررہے ہیں۔