برلن: ایک طویل سائنسی مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ 1980 کے بعد سے اب تک دنیا کے مختلف ممالک میں بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے اور اب وہ مزید تیز اور موسلادھار ہوتی جارہی ہیں۔
زمین پر ایندھن جلنے سے گرین ہاؤس گیسوں میں اضافہ ہورہا جن میں کاربن ڈائی آکسائیڈ سرِ فہرست ہے اور اس سے عالمی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، زیادہ گرمی سے سمندری پانی زیادہ بخارات میں تبدیل ہورہا ہے اور اس سے نمی بڑھنے سے نہ صرف بارشوں بلکہ اس کی شدت میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
جرمنی میں پوٹسڈام انسٹی ٹیوٹ فار کلائمٹ امپیکٹ ریسرچ کے ماہرین نے اسٹڈی کے نتائج بیان کرتے ہوئے کہا کہ واضح طور پر بھرپور بارشوں کا گراف اوپر کی جانب جارہا ہے۔ اگرسال 1900کے مقابلے میں دیکھا جائے تو 1980سے 2010 تک بارشوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا لیکن سب سے ذیادہ تبدیلی جنوب مشرقی ایشیا میں دیکھی گئی جہاں بارشوں کی شرح میں 56 فیصد اضافہ ہوا جب کہ یورپ میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق 2010 میں ٹیکساس سے لے کر پاکستان تک بارشوں میں شدید اضافہ دیکھا گیا ۔ ماہرین نے کہا ہے کہ آب و ہوا میں عالمی تبدیلیوں سے ایک جگہ کی بارش دوسری جگہ منتقل ہورہی ہے۔