پیرس (زاہد مصطفی اعوان) اسلام آباد میں ہسپانوی سفارت خانہ کی جانب سے بڑے پیمانہ پر ریگروپاسیون دے فامیلیا کے ویزہ کی درخواستیں مسترد ہونے پر، سپین بھر میں صرف، ایمیگرنٹس دوست سیاسی پارٹی آئی سی وی نے اس معاملہ پر سنجیدگی سے اقدام اٹھایا ہے۔ اس سلسلہ میں آئی سی وی کو میڈریڈ۔ مایورکا۔ ویلنسیا اور کناریا سے کاغذات وصول ہوئے ہیں۔
اس معاملہ میں پہلا خط سپین کےوزیر خارجہ کو لکھ دیا گیا ہے۔ جس میں تمام معاملہ کو انسانی ہمدردی کے تحت دوبارہ دیکھنے کی درخواست کی گئی ہے۔ وہیں پاکستانی نژاد ہسپانوی شہری عثمان نے آئی سی وی کے ساتھ رابطہ کر کے آگاہ کیا ہے، ان کی اسلام آباد میں ہسپانوی سفارت خانہ میں فون پر بات ہوئی ہے۔ جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ، سفارت خانہ میں ”’لیگالیزاسیون”’ اور ویزہ کے دو الگ الگ سیکشن کام کرتے ہیں۔ اور یہ دونوں سیکشن آزاد اور خود مختار ہیں۔
یہ آپس میں کاغذات کا تبادلہ نہیں کرتے ۔ بلکہ صرف ٹی سی ایس کمپنی کو جواب دیتے ہیں۔ جب سفارت خانہ نے تمام افراد کو متعلقہ کاغذات جمع کروانے کا کہا، تو ان کاغذات کو سپین سے تصدیق کروانے کے بعد، پاکستان میں موجود رشتہ داروں نے ٹی سی ایس کے حوالہ کر دیا۔ ٹی سی ایس نے ان کاغذات کو لیگالیزاسیون کے کاغذات سمجھتے ہوئے۔ انہیں لیگالیزاسیون سیکشن کو ارسال کر دیا۔ حالانکہ یہ کاغذات ویزہ سیکشن سے متعلقہ تھے۔
اب سفارت خانہ کی جانب سے لوگوں کو سفارت خانہ میں اپیل کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ جو کہ بہتر ہے کہ سپین کےکسی ماہر وکیل سے بذریعہ ای میل اسلام آباد سفارت خآنہ ارسال کی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس سب کچھ کے باوجود بہت سی باتوں کے جوابات حل طلب ہیں۔ آئی سی وی پارٹی کے ایمیگریشن سیکرٹری گابی پوبلیت کے مطابق ، ہم مکمل کوشش کریں گے کہ، اس معاملہ کا کوئی حل نکل آئے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ، کسی بھی ماہر وکیل کے ذریعہ اسلام آباد سفارت خانہ میں اپیل لازمی کی جائے۔ یہ آپ کا حق ہے ۔ اور اسے لازمی استعمال کریں۔