نیویارک (مجیب الحسن) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں آئندہ الیکشن سے قبل بغاوت کا خدشہ، مرکزمی قیادت نے پارٹی کی صدارت آزاد کشمیر کے موجودہ صدر سردار یعقوب کے سپر د کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے ۔ صدر ریاست آزاد کشمیر میں 2016کے عا م انتخابات کی انتخابی مہم شروع ہونے سے قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر پارٹی صدارت کا عہدہ سنبھالیں گئے۔
انتہائی معتبر ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب کی پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ، اور آزاد کشمیر میں سیاسی امور کی انچارج محترمہ فریال تالپور کے درمیان گزشتہ روز دبئی میں ملاقات ہوئی ہے جس میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی کمانڈ سردار یعقوب کے حوالے کرنے اور آئندہ عام انتخابات پر تفصیلی بات چیت کی گئی ،ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران سردار یعقوب نے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی صدارت کیلئے رضا مندی ظاہر کر دی ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پارٹی کی صدارت کا فیصلہ صدر ریاست سردار یعقوب کے سپرد کرنے کا اصولی فیصلہ کی گیا ہے۔
جسکا حتمی اعلان بلاول بھٹو زرداری کے دورہ آزاد کشمیر اور راولاکوٹ میں جلسے کے بعد کیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق پی پی کی مرکزی قیادت کو یہ خدشہ تھا اگر سردار یعقوب کو پارٹی میں اہم عہدہ نہ دیا گیا تو وہ مستقبل میں الیکشن سے قبل (ن )لیگ میں شامل ہو جائیں گے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے بعد اگر وہ بھی چھوڑ گئے تو پارٹی عملی طور پر آزاد کشمیر میں ختم ہو جائے گی اس خدشہ کی وجہ سے فریال تالپور سابق سپیکر آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو بھی فریال تالپورکا سیاسی مشیر بنا کر آزاد کشمیر میں گڈ گورننس کا انچارج بنایا گیا تھا اور اب اسی ضمن میں سرادار یعقوب کو بھی پارٹی کا صدر بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔
کیونکہ سردار یعقوب کی صور ت میں پی پی پی کے پاس پونچھ سے تین نشستیں ہیں ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں پی پی پی کی صدارت کی ڈوڑ میں تین لوگ شامل تھے جن میں صدر موصوف اور سینئر وزیر چوہدری یاسین اور وزیر صحت سردار قمرالزمان شامل تھے جبکہ تینوں امیدواروں میں سے مرکزی قیادت کے ہر حکم کی تعمیل کرنے والے صرف سردار یعقوب خان تھے اس لئے پی پی کی صدارت انکو دینے کا اصولی فیصلہ کر لیاہے۔