اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کے پاس صرف باتیں ہی ہیں مستقبل کا کوئی منصوبہ نہیں اس لئے ایم کیوایم اورجے یو آئی (ف) بات کو سمجھیں اوراپنی تحاریک واپس لے کرپی ٹی آئی کو ایوان میں لے آئیں۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست میں بالغ النظری کا مظاہرہ کرنا چاہیے،ہمیں ایک دوسرے کا احترام کرنا چا ہیے، تحریک انصاف کے استعفے منظورنہ کیے جانا حکومت کا اچھا جذبہ ہے، عمران خان کے پاس باتوں کے علاوہ کچھ نہیں لیکن انہیں پارلیمنٹ میں لانا چاہیے۔ ایم کیوایم اورجے یو آئی (ف) بات کو سمجھیں اور پی ٹی آئی کو ایوان میں لے آئیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے لئے غیر معمولی حالات تھے اسی لئے غیرمعمولی اقدامات کرنا پڑے، پارلیمنٹ جو فیصلہ کرتی ہے وہ صحیح ہوتا ہے، 18 ویں اور21 ویں آئینی ترامیم پرسپریم کورٹ کے فیصلے نے پارلیمان کے فیصلوں پرمہرلگائی ہے۔ وہ وقت گزرگیا جب ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچا کرتے تھے، ریاست اور نظام کا مضبوط ہونا ملک کے لیے بہترہے۔ ہم ریاست کو اولین ترجیح دیتے ہیں، ریاست اور نظام کی مضبوطی اس ملک اور حکومت کے لئے بہتر ہے۔
اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کی سیاست میں مستقبل کی کوئی پالیسی نہیں ، ان کے پاس سوائے لڑائی کے کوئی پروگرام نہیں، انہوں نے شادی توکرلی اب کونسا نیا پاکستان چاہئے، وہ عمران خان کو پارلیمنٹ سے بھاگنے نہیں دیں گے، ایوان میں لاکرچھوڑیں گے۔
تحریک انمصاف کے ارکان کو ہرگز ڈی سیٹ نہ کیا جائے اور اس کے ارکان کی 40 روز کی غیرحاضری کی چھٹی قبول کی جائے، اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان اور ایم کیوایم اپنی تحاریک واپس لینے سے متعلق آج جواب دیں گے، جمہوریت کو بچانے کیلئے پیپلزپارٹی سب سے آگے ہوگی،اسی لئے کل ہم حکومت کے ساتھ تھے اور آج تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔