تحریر : شاہد شکیل
نئی تحقیق کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کمزور یاداشت والے افراد بہت جلد امراضِ قلب کی بیماری ، فالج اور ہارٹ اٹیک کا شکار ہوتے ہیں ، جو افراد دماغی طور پر تندرست اور فِٹ ہیں انہیں فالج، ہارٹ اٹیک یا امراضِ قلب کا کم سے کم خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق نیورولوجسٹ اور کارڈیالوجسٹ کے ماہرین نے تین سال تک چار ہزار افراد پر ریسرچ کی اور نتائج سے آگاہ کیا کہ دل اور دماغ آپس میں بہت زیادہ اکٹھے فنکشن کرتے ہیں
دل اور دماغ کا فنکشن جڑا ہوا ہے،اس لئے اگر کسی شخص کا دماغ درست فنکشن نہیں کرتا تو وہ بہت جلد دل کے امراض میں مبتلا ہو جاتا ہے،
ہارٹ اٹیک یا فالج کی دوسری وجوہات ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس بھی ہیں۔تین ہزار نو سو چھبیس افراد جن کی عمریں پچہتر سال تک تھیں ان پر ریسرچ کرنے کے بعد بتایا گیا
ان افرادکو ذیابیطس ، ہائی بلڈ پریشر اور کثرت سے تمباکو نوشی کرنے سے دماغی خلیات متاثر ہوئے اور کم سے کم ایک بار ہارٹ اٹیک ہوا۔تین سالہ تحقیق کے بعد ماہرین نے بتایا کہ دماغی طور پر تندرست نہ ہونے کے سبب تین سو پچھتر افراد دل کا دورہ پڑنے سے موت کا شکار ہوئے اور ایک سو پچپن افراد کئی عرصہ تک ہسپتال میں زیرِ علاج رہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کمزور یاداشت رکھنے والے یا دماغ پر زیادہ دباؤ ڈالنے سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے یا فالج میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
تحریر : شاہد شکیل