لاہور : پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے کہاہے کہ ہم پہلا راؤنڈ ہارے ہیں لیکن دوسرا ابھی باقی ہے،جرنیلوں کا احتساب ہوسکتا ہے تو سیاستدانوں کا بھی ہو گا۔
شیخ رشید نے کہا اگر گینگ آف فائیو اورمنی لانڈرنگ کے ایکسپرٹس سے جان چھڑانی ہے تو پھر چوراہوں میں قربانی دینی پڑے گی، جمہوریت کے نام پر جعلی کام کیے جارہے ہیں بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگ رہے ہیں لیکن اندرسے ٹیں ٹیں فش ہیں ،فوج اس وقت مقبولیت میں تاریخی سطح پرہے۔
یہ نہیں ہو سکتا فوجی اپنے جرنیلوں کااحتساب کریں اور سیاستدانوں کا احتساب نہ کریں،5 سے 6ماہ لگیں گے سب کو پتہ چل جائے گا،ڈیڑھ سال فوجی عدالتوں اور جنرل راحیل شریف کاوقت ہے جوبہت اہم ہے،اس وقت ہرجگہ پر تو فوج کام کررہی ہے حکومت تووزیردفاع نہیں لاسکی،سب اختیارات ایک خاندان کے پاس ہیں باقی توجمعہ جنج نال والا حساب ہے،پہلا رگڑا ایم کیوایم کو لگنے جا رہا ہے۔
مائنس ون فارمولے کی حمایت نہیں کرتا،ایم کیوایم کی ایک سیاسی حیثیت ہے ،کراچی میں اس کی ایک آواز ہے ان کو دیوار سے لگانے کے بجائے اس کو چھاننا چاہیے، اسی میں جمہوریت اور مہاجروں کی بہتر ی ہے ، نئے’’ کٹے ‘‘نہ کھولے جائیں،آصف زرداری نے ایک تقریر کی اور ان کو ملک سے فرارہونا پڑا،کرپشن کی کوئی حدہوتی ہے پاکستان میں سب سے زیادہ کرپشن بلوچستان اور پھرسندھ میں ہے۔
آصف زرداری، نواز شریف اور الطاف حسین سب فوج پر تنقید کرتے ہیں،اس وقت ٹائٹل نوازشریف کا چل رہاہے لیکن اصل کام فوج کررہی ہے کوئی ایک فیصلہ بتا دیں جو نوازشریف نے کیا ہو، موجودہ حکومت کا بس چلے تو پاکستان اوربھارت کے درمیان ویزے کوختم کردیں۔
بھارت اس قابل نہیں کہ وہ پاکستان کی سرحدوں پر چھیڑچھاڑکرے ،وہ پاکستان کو اندر سے کمزور کرنا چاہتا ہے، بھارت کو یہ بات کسی طرح بھی قبول نہیں کہ پاکستان افغانستان میں امن مذاکرات کیلیے کردارادا کرے ، ’’را‘‘ نے بڑی پلاننگ کے تحت ملاعمر کی ہلاکت کی خبر عام کی،چین نے بہت بڑی سرمایہ کاری کی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ 5خاندان کسی کو آگے نہیں آنے دے رہے۔
چین کی ڈانگ فانگ کمپنی ڈیفالٹ کمپنی ہے اور اس کے ساتھ ہماری حکومت بجلی کے منصوبے لگارہی ہے، جاوید ہاشمی کی مرضی ہے وہ جس مرضی سیاسی جماعت میں جائیں اگرلوٹ کر بدھو گھر کو جا رہے ہیں توضرور جائیں،عمران خان کے سوا سب حکومت سے ملے ہوئے ہیں حقیقی اپوزیشن کانام شیخ رشیدہے ،عمران خان کو کوئی ڈی سیٹ نہیں کرسکتاتھا پیپلزپارٹی نے وہی کیاجو نواز شریف چاہتے تھے۔