حیدرآباد (احمد نثار) ٤ ستمبر ٢٠١٥ کو جناب پی۔ایوب خان نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جناب ین۔چندرابابو نائڈوسے وزیر اعلی کے دفتر پر ملاقات کی اور آندھرا پردیش کے مسلم مائنوریٹی طبقہ کے مسائل کو پیش کیا۔ جناب چندرابابونائڈو نے ان کی باتوں کو دلچسپی کے ساتھ سنی اور ان کے حل اور عمل آوری پر مثبت طریقہ کار کی حامی دی۔پیش کردہ مسائل اور تجاویز ذیل کے ہیں۔
١۔ آندھرا پردیش میں اوقاف کے جائداد کا بڑا حصہ دیگر افراد کے قبضہ میں ہے۔ ان پر فوری کارروائی کی جائے اور ان
املاک بصورت زمینات کو محکمہ اقلیتی بہبودی اور شعبہ اوقاف کے حوالے فوری کیا جائے ۔
٢۔ ریاست آندھرا پردیش میں اردو یونیورسٹی فوری طور پر قائم کی جائے، اور اردو زبان اور اس کے ثقافتی ورثہ کی حفاظت
کی جائے۔
٣۔ آندھرا پردیش میں اردو اکیڈمی کاقیام فوری طور پر کیا جائے، اور اردو کے متعلق تدریسی، ادبی فعال ٹھپ پڑے ہیں
ان کو فوری طور پر محرک کیا جائے۔ اور یہ بھی درخواست کی گئی کہ اردو اکیڈمی کو ضلع چتور میں قائم کیا جائے۔ اس پر وزیر
اعلی نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اردو اکیڈمی شہر کڈپہ میں قائم کرنے کے لیے حکومت کوشش کر رہی ہے۔
٤۔ وقف بورڈ کا قیام فوری طور پرکیا جائے۔
٥۔ حج ہائزکا قیام۔ اس پر بھی وزیر اعلی نے کہا کہ اس کو شہر کڈپہ میں قائم کیا جائے گا۔ اور سیکریٹری سے کہا کہ اس پر فوری
طور پر کارروائی کی جائے۔
٦۔ اردو مدارس کا قیام۔
٧۔ اردو اساتذہ کا تقرر۔
٨۔ مسلم نوجوان لڑکے لڑکیوں کے روزگار کے لیے اقلیتی فلاح اور فائنانس کارپوریشن کی جانب سے مالی امداد اور لون فراہم کریں۔ وزیر اعلی نے اس بات پر بحسن خوبی دلچسپی دکھائی اور کہا کہ مسلم لڑکے لڑکیوں کے روزگار کے متعلق
حکومت کی جانب سے مثبت کاروائی کی جائے گی۔ اور یہ بھی کہا کہ اس شعور کو بیدار کرنے کی مہم بھی حکومت کی جانب
سے چلائی جائے گی۔
٩۔ اقلیتی طلباء کی تعلیم کے لیے فیس واپسی یعنی فیس ری امبرسمنٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔ اس تعلق سے وزیر اعلی نے فی الفوری اقدام کے لیے سیکریٹری کو تاکید کی۔
١٠۔ دلہن سکیم کو اچھے طریقے سے عمل کیا جائے۔ حکومت کی اس سکیم کے تحت شادی کرنے والی مسلم لڑکی کو پچاس ہزار
روپئے کی مدد کی جائے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ سکیم کو ہر قیمت پر عمل کیا جائے گا۔ مسلم برادری سے اپیل بھی کی کہ
حکومت کے سکیموں کو سمجھیں اور اس کا استعفادہ کریں۔ اور یہ بھی کہا کہ عنقریب آندھرا پردیش میں بس کے ذریعے
عوام تک جانے کا پروگرام کیا جارہا ہے۔ مسلم برادری اس بس دورے کے دوران مجھ سے ملیں اور اپنے مسائل کو
حکومت کی نظر تک لائیں۔ حکومت ہر حال میں مسلم طبقے کی فلاح و بہبودی کے لیے قوی ارادہ رکھتی ہے اور کوشاں بھی
ہے۔
جناب پی۔ ایوب خان نے مسلم طبقہ کی جانب سے وزیر اعلی کا شکر ادا کیا۔ جناب ایوب خان، سیکریٹری برائے اقلیتی طبقہ آندھرا پردیش بی۔جی۔پی۔ ہیں۔ اور یہ اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی شہر پنگنور ضلع چتور،کے صدر بھی ہیں۔