لاہور : مشہور گائیک استاد امانت علی کو اپنے مداحوں سے بچھڑے اکتالیس برس بیت گئے ، ان کے گائے ہوئے گیت آج بھی سماعتوں میں رس گھول رہے ہیں۔
پٹیالہ گھرانے کے اس ہر فن مولا استاد امانت علی خان نے یہ شہرہ آفاق غزل گائی تو ان کا نام ہر چھوٹے بڑے کے ہونٹوں پر مچلنے لگا ۔ فن موسیقی پر عبور رکھنے والے گائیک کی ہر غزل اپنی مثال آپ ہے ۔ استاد امانت علی نے ہلکی پھلکی غزلوں اورگیتوں میں کلاسیکل رنگ ڈال کر غزل گائیکی کو منفرد بنا دیا۔
استاد امانت علی خان نے اپنے بھائی استاد فتح علی خان کے ساتھ مل کر خیال اور ترانہ کی گائیکی بھی خوب کی ۔ استاد امانت علی خان نے رت بدلنے اور چاک گریباں کا تذکرہ بھی منفرد انداز میں کیا ۔ امانت علی وطن عزیز کی محبت میں گنگنائے تو ایسا ڈوب کر گایا کہ ہر شعر امر کر دیا۔
انشا جی کے قلم سے نکلے خوبصورت لفظوں کو استاد امانت علی خان نے گا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ۔ انشا جی اٹھو اب کوچ کرو کو جلا بخشنے والا یہ منفرد گائیک اٹھارہ ستمبر 1974 کو 72 برس کی عمر میں اس دار فانی سے کوچ کر گیا۔