نیلسن : یورپی پارلیمنٹ میںکنزرویٹیو قانونی امور کے ترجمان رکن یورپی پارلیمنٹ سجاد کریم نے اپنی سالانہ رپورٹ یورپی پارلیمنٹ کی قانونی امور کمیٹی کو پیش کر دی ہے جسے ارکان یورپی پارلیمنٹ کی اکثریت نے حمائت کر دی ہے اس رپورٹ میں یورپی یونین کے اٹھائیس ممبران ممالک کی قومی پارلیمنٹ کو بھی یورپین پارلیمنٹ میں وضع کئے گئے قوانین پر رائے زنی کا حق دیئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔
ماضی میں اس ضمن میں ممبرملکوں کا مطالبہ رہا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منظور کئے گئے قوانین کے لئے صحیح مقام پریعنی قومی ، پارلیمنٹ یا مقامی سطح پر ذیلی اصول کو یقینی بنایا جانا چاہیئے ۔ فی الحال مجوزہ قوانین کا جائزہ لینے کے لئے ہر ملک کی قومی پارلیمان کو آٹھ ہفتے کی میعاد حاصل ہے رپورٹ میں اس مدت کو بڑھانے کی بھی تجویز دی گئی ہے اس کے علاوہ یورپی یونین میں شامل ممالک ‘ گرین کارڈ’ متعارف کرانے کی حمائت بھی کرتے رہے ہیں جس کے مطابق نئے مجوزہ قانون پر انہیں تجاویز دینے کا اختیار حاصل ہو سکے گا ۔
اس رپورٹ میں اس مطالبے کی بھی حمائیت کی گئی ہے رپورٹ کی منظوری کے بعد نارتھ ویسٹ سے رکن یورپی پارلیمنٹ سجاد کریم نے کہا ہے کہ اس رپورٹ سے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو یورپی یونین میں رہتے ہوئے قومی آزادی کے اصلاحاتی ایجنڈے کو تقویت حاصل ہوگی اس کے علاوہ گرین کارڈ کے متعلق انہوں نے کہا کہ متعددممبر ممالک نے ‘گرین کارڈ’ کے طریقہ کار میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے جس کا اہم مقصد یورپی پارلیمنٹ اور قومی پارلیمنٹ کے مابین سیاسی مذاکرات کی اہمیت کو بڑھانے کا ذریعہ بھی بنے گا اورہر ملک کی پارلیمان کو یورپی کمیشن کے لئے تعمیری تجاویز دینے کا موقعہ میسر آئے گا ان کے خیال میں مجوزہ قانون بننے کے عمل ہی میں ہر قومی پارلیمان کو اپنی تجاویز پیش کرنے کا اختیار ہونا چاہیئے تاکہ بعدمیں کسی قومی پارلیمنٹ یا قانونی ماہرین کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کا ایمانداری سے جائزہ لیا جائے نہ کہ نظر انداز کر دیا جائے اور سب سے اہم یہ کہ اس سے سیاسی گھاٹے کا تدارک بھی ممکن ہوگا۔