برسلز (پ۔ر) یورپ میں مقیم کشمیری اور ان کے ہمدردوں نے 27 اکتوبر یوم سیاہ کے موقع پر بلجیم کے دارالحکومت برسلزمیں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ مظاہرے کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی فوجوں نے 27 اکتوبر 1947ء کو کشمیرکے بڑے حصے پر قبضہ کرلیاتھا اور کشمیرکے دونوں حصوں میں موجود باشندے اور دنیا کے دوسرے خطوں میں رہنے والے ان کے کشمیری ہم وطن ہرسال 27اکتوبر کوہرسال احتجاجاً یوم سیاہ کے طورپر مناتے ہیں۔برسلزکے مظاہرے میں بلجیم اور دیگر یورپی ممالک سے کشمیری اور پاکستانی شرکت کریں گے۔مظاہرہ صبح دس بجے شروع ہوگا اورساڑھے گیارہ بجے تک جاری رہے گا۔ مظاہرے کے علاوہ، ستائیس اکتوبرکی شام پانچ بجے سے سات بجے تک یورپین پریس کلب برسلزمیں کشمیر پر ایک سیمیناربھی منعقدہوگا جس کاعنوان ’’کشمیرجنوبی ایشیاء میں امن کی کنجی ‘‘ ہے۔
کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے کہاکہ مسئلہ کشمیرجنوبی ایشیاء میں امن کے حوالے سے کلیدی مسئلہ ہے اور کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لیے جہدوجہد جاری رکھیں گے۔ کشمیرکا مسئلہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔ یہ دوملکوں کے مابین زمین کے ایک ٹکڑے کا تنازعہ نہیں۔
انھوں نے زوردے کر کہا کہ مسئلہ کشمیرکے حل کے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن ممکن نہیں۔علی رضاسید نے حالیہ دنوں سری نگرہائی کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ کشمیربھارت کا ہرگز حصہ نہیں۔ سری نگرہائی کورٹ نے فیصلہ کیاہے کہ بھارت کے آئین کی شک نمبر370کے مطابق مقبوضہ کشمیربھارت کا حصہ نہیں اورآئین کی اس شک میں تبدیلی نہیں ہوسکتی۔اگرچہ یہ بات درست ہے کہ کشمیربھارت کا اٹوٹ اننگ نہیں لیکن کشمیرکے مستقبل کا فیصلہ بھارتی آئین کے تحت نہیں ہوگا بلکہ اس مسئلے کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت بین الاقوامی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے ہی ہوگا۔