واشنگٹن : وزیر اعظم نواز شریف نے یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان میں جمہوریت مضبوط اور دہشت گردی ختم ہو رہی ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت سی قربانیاں دے چکا ہے اور پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا انتہا پسندی کو ایک طبقے سے منسوب کرنا غلط ہے۔ موثر ترین حکمت عملی نے پاکستان میں دہشتگردی کا راستہ روک دیا ۔ آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد پوری قوم متحدہ ہو گئی۔ آپریشن ضرب عضب نے امن دشمنوں کی کمر توڑ دی ہے۔
حکومتی اقدامات کی وجہ سے معیشت مضبوط ہو رہی ہے اور کراچی اسٹاک مارکیٹ دنیا کی کئی مارکیٹوں سے بہتر پوزیشن پر ہے۔ موڈیز اور اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے پاکستانی ریٹنگ بہتر کر دی۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا حکومت سنبھالتے ہی ہمسایہ ممالک کو امن کا پیغام بھیجا لیکن بد قسمتی سے بھارت نے خارجہ سیکریٹری مذاکرات ختم کر کے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچایا اور بھارت نے سرحدی کشیدگی میں اضافہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مسئلہ کشمیر حل کر کے ہی پاک بھارت تعلقات بہتر بنا سکتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا پاکستان افغانستان میں امن کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ پاکستان افغانستان میں بدامنی نہیں چاہتا۔ افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات میں بھرپور مدد کی۔
افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات کی بحالی کیلئے مدد کرنے کو بھی تیار ہیں۔ افغانستان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے کابل کو مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر یقین رکھتا ہے۔ چاہتے ہیں نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں شامل کیا جائے۔