تحریر: میر افسر امان کالمسٹ
ہم نے امریکا کو پاکستان میں بھارت کی مداخلت کے ثبوت پیش کر دیے ہیں کہ کس طرح بھارت پاکستان کو توڑنے کی سازش میں ملوث ہے۔ نہ معلوم ہمیں اُس امریکا سے کیا توقعات وابستہ ہیں جو خود ایک گریٹ گیم کے تحت پاکستان میں مداخلت کر تارہا ہے اور کر رہا ہے بلکہ اسے توڑنے میں بھی ملوث ہے ۔امریکا سے توقعات رکھنااسی عطار کے لونڈے سے دوا لینے کے مترادف ہوگا جس کے سبب بیمار پڑے تھے۔ اس کا ثبوت ذوالفقار مرزا صاحب نے سر پر قرآن اُٹھا کر کہا تھا کہ الطاف حسین کہتا کہ امریکا نے پاکستان توڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور میں امریکا کی مدد کروں گا۔ الطاف حسین کراچی میں دہشت گردی کے ذریعے پاکستان غیر مستحکم کر بھی رہا ہے۔
دوسرا ثبوت یہ کہ ہمارے سابقہ سپہ سار نے امریکی صدر اوباما کو ٤٠ صفحات پر مشتمل خط لکھا تھا جو اخبارات کی زینت بنا تھاجس میں کہا گیا تھا کہ امریکا پاکستان میں دہشت گردی پھیلا کر اُسے توڑنا چاہتا ہے ۔اسے ناکام اسٹیٹ بنا کر اس کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرانا چاہتا ہے یا کم ازکم بین الاقوامی کنٹرول میں دینا چاہتا ہے۔ اس سے قبل امریکا کے تھنک ٹینک پاکستان پر نفسیاتی حملہ کرتے ہوئے ایسے نقشے بھی جاری کرتے رہے ہیں کہ فلاں سال پاکستان ٹوٹ جائے گا۔اس کی خفیہ ایجنسیوں نے فاٹا میں کمزورو سوچ کے لوگوں کو سبق پڑھا کر پاک فوج کے خلاف کیا۔تحریک طالبان پاکستان کو بنایا اور استعمال کیا۔ امریکا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں،پرائیویٹ ملٹری بلیک واٹر، زی اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کے کارندوںاور نہ جانے کون کون سی ایجنسیوں کے ذریعے پاکستان بھرمیں دھماکے اور خود کش حملے اور فرقہ ورانہ فساد کر وائے ۔
امریکی ہدایت پر ان وحشیانہ حملوں کو تحریک طالبان پاکستان قبول کرتی رہی۔ امریکی صدر نے افغانستان میں پشتونوں کی جنگ کو پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دکھیل دیا اور باور کرایا کہ یہ پاکستان کی اپنی جنگ ہے ہماری بہادر فوج کو اپنے ہی قبائلیوں سے لڑا دیا جو پاکستان کے وفادار تھے ۔اشرف غنی کی حکومت کو مضبوط کرنے کے لیے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ جہاں تک بھارت کی مداخلت ہے تو سب سے بڑا ثبوت تو مودی نے خود بنگلہ دیش میں دنیا کے سامنے دیاکہ بھارت نے پاکستان کو توڑا ہے اس اقراری بیان کی بنیاد پر حکومت پاکستان کو بین الاقوامی انصاف کورٹ میں بھارت پر مقدمہ قائم کر کے اس کا مکروچہرا دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیے تھے۔ جہاں تک پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت کی بات ہے اس سے قبل ہم نے اقوام متحدہ کو بھی یہ ثبوست کیے تھے ۔ مغربی ملکوں کو بھی یہ ثبوت پیش کیے گئے تھے مگر آزاد دنیا ٹس سے مس تک نہیں ہوئی۔
ساری دنیا کو معلوم ہے کہ بھارت کراچی میں اپنے مقامی ایجنٹوں کی ہر طرح سے مدد کر رہا ہے جس میں بھارت کی پاکستان مخالف خفیہ تنظیم را سے دہشت گردی کی ٹرنینگ اور پیسوں سے مددشامل ہے اس کے ثبوت برطانیہ نے بھی ہماری حکومت کو بھی دیے ہیں۔ آئے دن ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کورینجرز گرفتار کر کے عدالتوں میں پیش کر رہی ہے کچھ کو عدالت سے سزا بھی ہو چکی ہے ۔بلوچستان کے علیحدگی پسند دہشت گردوں کی بھارت میں موجودگی کی خبریں بھی سامنے آئیں ہیں۔بھارت نے افغانستان میں پاکستان کی سرحد کے قریب د رجنوں کونسل خانے قائم کر کے وہاں سے بلوچستان میں کاروائیوں میں ملوث ہے۔پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر بچوں کے دہشت گردی سے شہید کرنے کے ثبوت بھی ہمارے سپہ سالار نے خود جا کر امریکی پٹھو اشرف غنی صاحب کو پیش کئے تھے۔اب بڈھ بیر پر دہشت گرد حملہ بھی افغانستان کی سرزمین سے پلان کیا گیا ہے۔
(ر) جنرل شاہدعزیز شاہد اپنی کتاب” یہ خاموشی کب تک” میں فرماتے ہیںفاٹا میں بھارت نے ٹرنینگ سینٹرقائم کیے ہیں بھارت فاٹا میں لوگوں کو دہشت گردی کی تربیت دے رہا ہے اس کا ذکرمیں نے ڈکٹیٹر مشرف کیا ۔ بلوچستان میں بھارت اور امریکہ کاروائیں کر رہے ہیں۔ افغانستان سے آئے ہوئے اسلحہ سے بھرے ٹرک کی ان کو خبر دی گئی مگر انہوں نے کوئی کاروائی نہیں کی نہ کرنے دی اور خاموشی اختیار کی۔ امریکاپاکستانی طالبان کی مدد کر رہا ہے یہ سب ڈکٹیٹر مشرف کو معلوم تھاپھر بھی کو ئی کاروائی نہیں کی۔ کیاہمارے مقتدر حلقوں نے ڈکٹیٹرمشرف سے اس کی پوچھ گھ کی۔ ساری دنیا کو یہ معلوم ہیں کہ دہشت گردی کی اس جنگ میں پاکستان کا سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے مالی طور پر ہمارا سوارب ڈالر سے ز ائد کا نقصان ہو چکا ہے۔
ہمارے ساٹھ ستر ہزار فوجی اور سویلین اس جنگ میں شہید ہو چکے ہیں ان حالات میں ہماری مسلح افواج اب بھی دہشت گردوں کے خلاف جنگ کر رہی ہے۔ اس وقت ساری دنیا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حمایت کر رہی ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ نے قانونی طور پر اس جنگ کو پورے پاکستان کی جنگ قرار دیا ہوا ہے۔پاکستانی عوام فوج کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔ ہماری فوج نے تہیہ کیا ہوا ہے کہ آخری دہشت گرد تک یہ فوجی ایکشن جاری رہے گا مرکزی اور صوبائی ایپکس کمیٹیوں کے ذریعے اس جنگ کی کارکردگی کو مانیٹر کیا جا رہا۔ دہشت گردوںکے سہولت کاروں کو بھی گرفت میں لیا جا رہا ہے۔
کرپشن کر کے دہشت گردوں کی مدد کرنے والوں پر بھی زندگی تنگ کر دی گئی ہے۔ اسوقت ہماری خارجہ پالیسی صحیح سمت میں جا رہی ہے اسے مذید فعال کر کے دنیا کے سامنے اپنا مقدمہ رکھنا چاہیے اور بیرونی امداد کے بجائے خود انحصاری پر عمل کرتے ہوئے اپنے قدموں پر خود کھڑاہونے کی کوشش کرنی چاہیے۔ دنیا میں چین اور سعودی عرب کے سوا کوئی بھی پاکستان کا سچا دوست نہیں۔ ہمیں چین کے ساتھ اپنے تعلقات اچھی طرح مضبوط رکھنے چائیں اس نے ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستان کی مدد کی ہے پاکستان میں صنعتیں لگائیں۔ پاکستان کو بجلی پیدا کرنے کے لیے کئی ایٹمی ر ی ایکٹرز دیے اور مذید بھی دے گا۔ گوادر کی گہری بندر گاہ بنائی۔ اب کاشغر سے گوادر تک اقتصادی را داری کے منصوبے میں ٤٦ارب ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ شروع ہو چکا ہے۔
صاحبو! ہم اکثر کہتے رہتے ہیں کہ گریٹ گیم کے تحت پاکستان کو ایک ناکام اسٹیٹ ثابت کرنے میں بھارت ،امریکا اور اسرائیل شامل ہیں۔ بھارت پر مسلمانوں نے ہزار سال حکومت کی ہے اب بھارت ہمیں غلام بنا کر حکومت کرنا چاہتا ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارت شمسا سوراج کے بیان جو نواز شریف صاحب کے چار نکات کے جواب میں دیا کہ چار نکات کو چھوڑو دہشت گردی ختم کرو ہمارے کان کھولنے کے لیے کافی ہے۔ اسرائیل کو ہمارا قرآن ایک دھتگاری ہوئی قوم کہتا ہے جسے دنیا میں چین نصیب نہ ہوگا وہ ہماری ایٹمی انسٹلیشنز پر بھارت سے مل کر دو دفعہ حملے کی کوشش کر چکا۔
امریکا نے جنگ عظیم دوم کے بعد مسلمانوں کی ترکی کی خلافت کو سازشوں سے ختم کراتے وقت کہا تھا کہ دنیا میں پھر کبھی بھی خلافت قائم نہیں ہونے دے گا یہ بیان تاریخ میں موجود ہے۔اسی بہانے دنیا میں سیاسی جد وجہد کر کے اسلام کو نظام ِزندگی بنانے والی تنظیموں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے ١١٩ کا پلائنٹڈ ڈرامہ کر کے پوری دنیا میں مسلمانوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دی لاکھوں مسلمانوں کو تہہ تیغ کر دیا گیا اور اسی پالیسی کے تحت ایک اسلامی پر امن افغان حکومت کو اسامہ بن لادن کا بہانہ بناکر تورا بورا بنا دیا گیا۔پاکستان بھی ایک اسلامیہ جمہوریہ حکومت ہے جس کو بھی امن وامان سے قائم و دائم نہیں رہنے دیتا۔
اسلام کو اس کے میڈیا نے دہشت گرد بنا دیا ہے۔ دنیا میں مسلمانوں کی شناخت ایک دہشت گرد کے طور پر رائج کروا دی ہے۔ اب ہمارے حکمران امریکا کو دہشت گردی کے ثبوت پیش کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ پاکستان نے امریکا کو ثبوت پیش کر دیے ہیںیہ صرف بھارت کا مکرو چہرا سامنے لانے کی حد تک تو صحیح ہے۔ ان مشکل کی کھڑی میں ہمیں اللہ کی ہدایت پر عمل کرنا چاہیے اور اسی پر بروسہ کرنا چاہیے۔ اپنے گناہوں کی اللہ سے معافی مانگناچاہیے۔اپنے ایٹمی اور بیلسٹک میز ائل پروگرام کو مذید وسعت دینا چاہیے اور تینوں شیطانوں کو بتا دینا چاہیے کہ ہمیں زندہ رہنے دو جو ہمارا حق ہے ورنہ پھر کوئی بھی زندہ نہیں رہے گا۔ شمالی ویت نام اور ایران ڈٹ گئے تھے تو ان کا کیا بگاڑ لیا گیا تھا۔ اللہ ہمارے ملک کا محافظ ہو آمین۔
تحریر: میر افسر امان کالمسٹ
منوینر کالمسٹ کونسل آف پاکستان اسلام آباد(سی سی پی)