دبئی : وقار یونس نے دبے لفظوں میں کنٹریکٹ میں توسیع کی خواہش ظاہر کردی، ہیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ دورئہ انگلینڈ کیلیے خصوصی تیاری کی ضرورت ہوگی۔
وقار یونس نے کہاکہ یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ میں دورہ انگلینڈ تک ہیڈ کوچ برقرار رہوں گا یا نہیں لیکن ایک بات ضرور ہے کہ اس ٹور کیلیے خصوصی تیاری کی ضرورت ہوگی، ہمیں سیمنگ اور باؤنسی پچز پر بھرپور پریکٹس کرنا ہوگی، انگلش گیندوں سے بھی ہم آہنگ ہونا ہے، انگلینڈ کو ہوم گراؤنڈ پر زیر کرنا آسان نہیں، میزبان ٹیم دبئی میں شکستوں کا بدلہ چکانے کیلیے بھی بے تاب ہوگی، اس لیے کسی غفلت کی گنجائش نہیں ہوگی۔
گرین شرٹس کی محدود اوورزمیں کارکردگی مسلسل زوال پذیر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہاکہ پاکستان کیلیے خطرے کی گھنٹی بج چکی،ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے معیار میں بڑا فرق ہے، ملکی سطح پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عالمی مقابلوں میں کارگر ثابت نہیں ہوتے،دباؤ سے بھرپور کسی سیریز کے دوران ان کی تربیت ممکن نہیں ہوسکتی، مثال کے طور اس بار تو ہمارے لیے ’’رن آؤٹ ٹور‘‘ تھا، مینجمنٹ اس سطح پر کھلاڑیوں کو وکٹوں کے درمیان دوڑنا نہیں سکھا سکتی۔
معیار میں اس خلا کو پُر کرنے کیلیے غیر ملکی کوچز پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے،چاہے وہ مہنگے ہی کیوں نہ پڑیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے لیے ان کی خدمات حاصل کرنا ہونگی، ڈومیسٹک مقابلوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پلیئرز کے مسائل کا حل یہیں تلاش کرکے انھیں میدان میں اتارا جائے تووہ انٹرنیشنل معیار کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں گے،اگر جلد درست اقدامات نہ کیے گئے تو زوال کی جانب سفر مزید تیز ہوجائے گا۔