کراچی میں امن و امان کا جائزہ لینے کے لئے سیاسی و عسکری قیادت گورنر ہاؤس میں سر جوڑ کر بیٹھی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کراچی آپریشن کے مقاصد واضح ہیں ۔ امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کراچی آپریشن سات آٹھ سال پہلے ہی شروع ہو جانا چاہئے۔ آئی جی سندھ نے بریفنگ میں بتایا کہ ملٹری پولیس کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کراچی: (یس اُردو) کراچی میں امن و امان کی صورتحال اور رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کے معاملے پر تمام بڑے سر جوڑ کر بیٹھے ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت سیاسی و عسکری قیادت کی بیٹھک لگی ۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت حساس اداروں کے سربراہان بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ امن و امان پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔ کراچی آپریشن کے مقاصد واضح ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کراچی آپریشن کو آٹھ سال پہلے شروع ہو جانا چاہئے تھا ۔ امن و امان میں بہتری کی وجہ سے کراچی میں کاروباری سر گرمیاں بڑھیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ کراچی آپریشن میں وفاق نے صوبائی حکومت اور سیکورٹی اداروں سے مکمل تعاون کیا ۔ کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے صرف گرفتاریوں کو نہیں بلکہ اہداف کے حصول کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ جائزہ لینا ہو گا کہ شر پسند عناصر وسائل کہاں سے حاصل کر رہے ہیں۔ شرپسندوں کو دوبارہ سر اٹھانے سے روکنے کیلئے اقدامات پر توجہ دینا ہو گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کمزور پراسیکیورشن اور تحقیقات پر بھی افسوس کا اظہار کیا ۔ اجلاس میں آئی جی سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملٹری پولیس پر حملے کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ۔ دہشت گرد بلدیہ اتحاد ٹاون میں رینجرز پر حملے میں بھی ملوث ہیں آئی جی سندھ نے کہا کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے