جے آئی ٹی کے ساتوں ارکان کی متفقہ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم دہشت گردوں کی مالی امداد اور علاج کرتے رہے۔ سرکاری عہدے کا غلط استعمال اور اراضی پر قبضہ بھی کیا۔ دنیا نیوز نے رپورٹ حاصل کر لی۔
کراچی: (یس اُردو) ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی کے ساتوں ارکان کی متفقہ رپورٹ کے مطابق سابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عاصم حسین دہشتگردوں کی مالی امداد اور زخمی دہشتگردوں کا علاج کرتے رہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ڈاکٹر عاصم نے سرکاری عہدے غلط استعمال کرتے ہوئے میڈیکل کالجوں سے پیسے لے کر لائسنس جاری کئے اور سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ بھی ثابت ہو گیا۔ اس سے پہلے ڈاکٹر عاصم حسین کے مقدمے کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مشتاق جہانگیری کی عدالت میں ان دہشت گردوں کی فہرست اور میڈیکل بل پیش کئے جن کا ضیاء الدین اسپتال میں ڈاکٹر عاصم حسین کی ہدایت پر رعائیتی فیس پر علاج کیا گیا۔ فہرست میں کالعدم تنظیموں القاعدہ ، طالبان، لیاری گینگ وار کے دہشت گرد اور ایم کیو ایم کے کارکن شامل ہیں۔ لیاری گینگ وار کے اختر بلوچ، فیصل ڈاڈا، حنیف ڈی جے، ماجد، آصف نیازی اور دیگر کا علاج ضیا ء الدین اسپتال سے کرایا گیا۔ میڈیکل بل اور فہرست ضیاء الدین اسپتال کے ریکارڈ سے حاصل کی گئی ہے ۔ ڈاکٹر عاصم حسین پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اسپتال میں ایسے دہشت گردوں کاعلاج کرایا جو رینجرز اور پولیس کے مقابلے میں زخمی ہوئے تھے۔ ان میں وہ دہشت گرد بھی شامل ہیں جن کے سر کی قیمت خود سندھ حکومت نے مقرر کی تھی۔