بہت کم لوگوں کامقد ایسا ہوتا ہے جیسا نام ہو مقدر بھی ایسا ہی پائے یعنی نام کے مصداق پندرہ سالہ یہ لڑکا شیر بھی تھا اور رتبہ بھی شاہ والا پایا
لاہور (ویب ڈیسک ) نام کی طرح شیر اور رتبہ بھی شاہ والا پایا ، ٹیچرز کی آنکھ کا تارا ،ادیب مفکر اور صحافی بننے کا خواب چکنا چور ہو گیا ، شیر شاہ کو دنیا سے گئے ایک سال بیت گیا ، ایک کمرے میں رہنے والے دو بھائی دو یاروں کی طرح رہتے تھے ۔
یہ کہانی ہے ایک کمرے میں سونے والے دو بھائیوں شیرشاہ اور احمد شاہ کی لیکن زندگی کی دوڑ میں احمد شاہ بازی لے گیا۔ چھوٹے بھائی احمد کی ٹائی کی ناٹ ہو یا ننھی بہن عائشہ کا ہوم ورک ہر جگہ شیر شاہ ہی تو تھا ۔بہت کم لوگوں کامقد ایسا ہوتا ہے جیسا نام ہو مقدر بھی ایسا ہی پائے یعنی نام کے مصداق پندرہ سالہ یہ لڑکا شیر بھی تھا اور رتبہ بھی شاہ والا پایا۔ان گنت سرٹیفیکیٹ، ٹیچرز کی آنکھ کا تارا، یاروں کا یار اقبال کے خواب کی تعبیر ہی تو ہے۔ شیرشاہ کی ماں کا کہنا ہے کہ اس کی گود تو اجڑ گئی لیکن اس شہادت کی وجہ سے اس کا سر فخر سے بلند ہو گیا۔شیر شاہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بھائی کے مشن کو جاری رکھے گا جبکہ شیر شاہ کی بہن کا کہنا ہے کہ اسے بھائی سے کیا ہوا وعدہ یاد ہے اور وہ ڈاکٹر بن کے اپنے بھائی کے خواب کو ضرور پورا کرے گی ۔