counter easy hit

پندرہ دسمبر : علیم الدین ، ہوپر کا جنم دن ، لاسن کے 11 وکٹ ، لینگر کے 179 رنز

Fifteen Dec: Aleem Uddin, Hopper's birthday,

Fifteen Dec: Aleem Uddin, Hopper’s birthday,

آج کے دن بھی حسب معمول کرکٹ کے میدان سے کچھ دلچسپ واقعات ہیں ، جب کہ کچھ اہم کھلاڑیوں کا جنم دن بھی ہے ۔ پاکستان کے بیٹسمین علیم الدین اور فاسٹ باولر راشد خان بالترتیب 1930 اور 1959 میں پیدا ہوئے ، آسٹریلیا کے سپنر گریگ میتھیوز 1959 ، کینیا کے آصف کریم 1963 اور ویسٹ انڈیز کے کارل ہوپر 1966 میں دنیا میں آئے ۔
لاہور (تحقیق : محمد آصف سپرا) پاکستان کے علیم الدین کی پیدائش بھارت کے صوبے راجستھان کے شہر اجمیر میں ہوئی ۔ پاکستان بننے سے قبل انہوں نے صرف بارہ برس کی عمر میں 1943 میں رانجھی ٹرافی کھیل کر فرسٹ کلاس کھیلنے والے کم عمر ترین کھلاڑی بننے کااعزاز حاصل کیا ۔ انہیں پاکستان کی جانب سے پچیس ٹیسٹ میچوں میں کھیلنے کا موقع ملا ۔ بھارت کے خلاف 1954-55 کی ہوم سیریز میں انہوں نے تین نصف سنچریاں اورمیچ میں 103 ناٹ آوٹ بنائے ۔ بعد میں پاک ٹیم کے کوچ بھی بنے ۔ ایک اچھا باولر ہونے کے باوجود راشد خان کو بہت زیادہ کرکٹ کھیلنے کا موقع نہ مل سکا ۔ آسٹریلیا کے سپنر گریگ میتھیوز بھی ایک اچھے سپنر ہونے کے باوجود بہت زیادہ قسمت کے دھنی ثابت نہ ہو سکے ، تا ہم شین وارن سے پہلے انہوں نے کسی حد تک سپین کا شعبہ سنبھال رکھا تھا ۔ مگر اپنی باولنگ سے شین وارن کے برعکس کبھی کسی ٹیسٹ میں کامیابی نہ دلا سکے ۔ کینیا کے آصف کریم ڈبل کھلاڑی تھے ، یعنی انہوں نے کرکٹ میں ملک کی نمائندگی تو کی ہی تھی ، ساتھ ہی ڈیوس کپ میں قومی ٹینس ٹیم کی بھی کپتانی کی ۔ انہوں نے 1996 سے لے کر 2003 تک کرکٹ کے تین عالمی کپوں میں کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل کیا ۔ آخری ورلڈ کپ میں سات رنز دے کر تین وکٹ بھی لئے ۔اب ذکر ہوتا ہے ویسٹ انڈیز کے عظیم ، شریف اور دوستانہ رویے کے مالک آل راونڈر کارل لیویلین ہوپر کا ، جو جارج ٹاون گیانا میں پیدا ہوئے ۔ اپنے ملک کے لئے گرانقدر خدمات سر انجام دینے کے باوجود وہ اچانک لوز شارٹ مار کر آوٹ ہونے میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے ۔ ان میں دنیا کے کسی بھی باولر کا سامنا کرنے کی صلاحیت موجود تھی ، تا ہم ویسٹ انڈیز کے دیگر کئی عظیم کھلاڑیوں کی طرح وہ نام پیدا کرنے میں ناکام رہے ۔ ٹیسٹ کیرئیر میں ڈبل سنچری سمیت تیرہ سنچریاں اور ایک روزہ میچوں میں بھی سات سینکڑے بنا رکھے ہیں ۔ ون ڈے میں 193 اور ٹیسٹ میچوں میں 114 وکٹیں حاصل کیں ۔آج پندرہ دسمبر 1977 میں لاہور جہاں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں مدثر نذر نے سست ترین سنچری بنائی ، اس میچ میں کچھ شرارتی تماشائیوں نے گراونڈ میں گھسنے کی کوشش کی ، اور انگلینڈ کے ڈریسنگ روم تک جا پہنچے ، بہر کیف پولیس نے صورت حال کو قابو کیا ، اس دوران کھیل کے پچیس منٹ ضائع ہو گئے تھے ۔ ادھر آج کے دن ایشز سیریز کے سلسلے کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو میزبان ٹیم کے ہاتھوں آٹھ وکٹوں سے شکست ہو گئی ۔ اس میچ میں گریگ چیپل نے اپنے آبائی شہر ایڈیلیڈ میں پہلی ٹیسٹ سنچری مکمل کرتے ہوئے 115 رنز بنائے ، تو جیف لاسن نے انگلینڈ کی گیارہ وکٹیں اڑا ڈالیں ۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا شائد غلط فیصلہ کیا تھا ، اور کنگروز نے پہلی اننگز میں 438 سکور کیا ۔ جواب میں مہمان ٹیم صرف 216 رنز بنا پائی ۔ فالو آن ہو کر انگلینڈ نے دوسری اننگز شروع کی ، جس میں ڈیوڈ گاور نے 114 رنز کی شاندار اننگز تو کھیلی ، بوتھم نے بھی نصف سنچری بنائی ، مگر 304 کا ٹوٹل ناکافی تھا ، اور آسٹریلیا نے مطلوبہ 83 رنز دو وکٹیں کھو کر حاصل کر لئے ۔ لاسن مین آف دی میچ ٹھہرے۔ اس پانچ میچوں کی سیریز میں آسٹریلیا نے دو ایک سے فتح حاصل کی ۔اس کے بعد 1998 میں بھی انگلینڈ کو ایڈی لیڈ میں ہی ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ، اور میزبان ٹیم نے دو صفر کی سبقت حاصل کر لی ۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی ، اور391 رنز بنائے ۔ جسٹن لینگر نے 179 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی ۔ جواب میں انگلینڈ نے صرف 227 بنائے ۔ دوسری اننگز میں آسٹریلیا نے پانچ وکٹوں پر 278 رنز بنا کر انگلش ٹیم کو 443 رنز کا ہدف دیا ۔ آسٹریلیا کے مائیکل سلیٹر نے 103 کیا ۔ انگلش ٹیم دوسری اننگز میں 237 بنا سکی ، اور میچ 205 رنز سے ہار دیا ۔ لینگر نے دوسری اننگز میں نصف سنچری بھی بنائی ، اور مین آف دی میچ کا اعزاز سمیٹا ۔ پانچ میچوں کی یہ سیریز آسٹریلوی ٹیم نے تین ایک سے اپنے نام کی تھی ۔ آج کے دن یعنی 15 دسمبر کو بہت سے بیٹسمینوں نے مختلف سالوں میں سنچریاں بھی سکور کیں ،ج ن میں محسن خان، مہندر امرناتھ ، مارک وا ، سلیم ملک ، ایڈم گلکرسٹ ، کامران اکمل ، سنگاکارا ، برائن لارا ، ٹنڈولکر اور سہواگ شامل ہیں ، جب کہ پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں لینے والے باولرز ثقلین مشتاق ، کرٹلی ایمبروز ، ہیڈلی ، ڈیرن گف ، ایان بوتھم ، مارک وا ، لانس گبز اور چندر شیکھر ہیں