بنگلہ دیش اور بھارت کی جانب سے پچھلے 45 برس سے جاری زہریلے پروپیگنڈے نے 1971 کی جنگ کے حقائق کو مسخ کر کے رکھ دیا ہے تاہم بنگلہ دیشی مصنفہ سرمیلہ بوس نے اپنی کتاب Dead Reckoning میں اصل حقائق سے پردہ اٹھا دیا۔
لاہور: (ویب ڈیسک) 1971 کی جنگ اور بنگلہ دیش کی آزادی جنگ سے پہلے اور جنگ کے دوران پیش آنے والے واقعات پچھلے 44 سال سے جاری زہریلے پروپیگنڈے نے اصل کہانی کو مسخ کر کے رکھ دیا ہے لیکن بنگلہ دیشی مصنفہ سرمیلہ بوس نے اپنی کتاب ڈیڈ ری کوننگ میں اصل کہانی سے پردہ اٹھا دیا ہے۔سرمیلہ بوس کے مطابق جنگ کے دوران تیس لاکھ افراد کے مارے جانے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ ہلاک شدگان کی اصل تعداد پچاس ہزار کے لگ بھگ ہے۔ سرمیلہ نے مشرقی پاکستان پر بزور شمشیر حکومت کرنے کے الزام کو بھی مسترد کیا ہے۔سرمیلہ بوس نے مشرقی پاکستان کے سانحے کا ذمہ دار شیخ مجیب الرحمان کو قرار دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ شیخ مجیب نے قوم پرستی کے جن کو بوتل سے نکال تو لیا لیکن اسے قابو کرنے سے قاصر رہے۔سرمیلہ کے مطابق بنگلہ دیش میں کئی گروپ قتل و غارت میں ملوث تھے لیکن الزام پاک فوج پر لگایا گیا۔ سرمیلہ بوس نے جنگی جرائم کے مرتکب بھی آزادی پسند بنگالیوں کو ٹھہرایا ہے ۔