counter easy hit

کراچی میں لندن شہر کی طرز پر بنی خوبصورت شاہراہ

 Karachi on the pattern of the City of London

Karachi on the pattern of the City of London

شاہراہ کے عین درمیان میں شروع سے آخری کونے تک چار یا پانچ پانچ فٹ کے فاصلے سے مخصوص برطانوی طرز کے پول لگے ہیں ہر پول پر ایک جانب پاکستان کسٹم اور دوسری جانب سبز قومی پرچم لگا ہوا ہے
کراچی (یس اُردو) کراچی شہر میں لندن جیسی ایک شاہراہ ہے ، شاہراہ پر جگہ جگہ گٹر کے خوب صورت جالی دار اور چوکور ڈھکن لگے ہیں۔ سائیڈ میں تھوڑے تھوڑے فاصلے پر دیدہ زیب بینچ بنی ہیں، ایک جانب بہت سلیقے سے مختلف دکانیں سجی ہیں تو دوسری جانب صدیوں پرانا ایک مندر ہے ۔خوبصورت شاہراہ دونوں کناروں سے ٹریفک کے لئے بند ہے اور تار کول کے بجائے چھوٹی چھوٹی سرخ اینٹوں سے مل کر بنی ہے۔شاہراہ کے عین درمیان میں شروع سے آخری کونے تک چار یا پانچ پانچ فٹ کے فاصلے سے مخصوص برطانوی طرز کے پول لگے ہیں ۔ ہر پول پر ایک جانب پاکستان کسٹم اور دوسری جانب سبز قومی پرچم لگا ہوا ہے۔ ان میں سے ایک پول پر سنہ 1950 کا سنہ اور اسی دور کی کمپنی کا نام درج ہے۔ پولز پر برقی قمقمے نصب ہیں جو رات کے وقت کا منظر مزید دلکش بنا دیتے ہیں۔ مختلف اقسام کے پھول دار پودوں اور پارک لینز نے اس روڈ کی خوبصورتی مزید بڑھا دی ہے۔کسٹم کی بلڈنگ 1916ء میں تعمیر کی گئی تھی اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس عمارت سے متصل ایڈلجی ڈنشا روڈ کی خوبصورتی ماند پڑ گئی تھی جسے اب اصل حالت میں بحال کر دیا گیا ۔بحالی کا کام گزشتہ سال شروع کیا گیا اور اس پر ساڑھے 6 کروڑ روپے لاگت آئی ، رواں ہفتے کے آغاز پر ہی اس شاہراہ کا افتتاح گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کیا ہے۔ افتتاح کی یادگاری تختی بھی شاہراہ پر پاکستان کسٹم کی عمارت کے مین دروازے کے باہر نصب ہے۔انگنت شہری شام کے اوقات میں یہاں آتے اور فرصت کے لمحات سے محظوظ ہوتے ہیں اور شاہراہ پر دسمبر کی ٹھنڈی ہوا کا مزہ اٹھاتے ایک بزرگ نے وی او اے کو بتایا 146یقین نہیں آ رہا یہ کراچی ہے، لگتا ہے جیسے میں لندن کی کسی سڑک پر گھوم رہا ہوں۔145 ایک نوجوان نے اپنے احساسات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بحالی کے کام کے بعد اب یہ سڑک عوام کیلئے عمدہ تفریحی مقام بن گئی ہے ۔