کراچی…..سانحہ صفورا کی تحقیقات میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ ایک ملزم کراچی جبکہ دوسرا گوجرانوالا سے گرفتار کرلیا گیا ۔ کراچی سے گرفتار ملزم شہر میں ایک نجی کالج کا چیف ایگزیکٹو ہے ۔کراچی میں محکمہ انسداد دہشت گردی کے انچارج راجا عمر خطاب کے مطابق کلفٹن شون سرکل کے قریب کارروائی کرتے ہوئے ایک نجی کالج کے سی ای او عادل مسعود کو گرفتار کیا گیا ۔عادل مسعود بٹ سانحہ صفورہ کے مرکزی ملزم سعد عزیز کا بزنس پارٹنر اور سانحہ صفورہ کا سہولت کار بھی ہے ۔دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ کراچی میں دہشت گرد خواتین کا نیٹ ورک بھی کام کررہا ہے ۔ادھر انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق سانحہ صفورا میں ملوث ایک اور اہم ملزم حافظ عمر عرف حفیظ کو گوجرانوالا سے گرفتار کرکے اس کے قبضے سے حملے میں استعمال کیا گیا پستول برآمد کرلیا گیا ہے ۔محکمہ داخلہ سندھ نے حافظ عمرکی زندہ یا مردہ گرفتاری پر 25 لاکھ روپے انعام مقرر کیا تھا۔حافظ عمر رینجرز کے برگیڈیئر پر حملے ، پولیس موبائلوں اور اسکولوں پر گرینیڈ حملوں ، ایک امریکی ڈاکٹر پر قاتلانہ حملے سمیت سبین محمودکے قتل اور بوہری مسجد پر حملے میں بھی ملوث ہے ۔
سانحہ صفورا میں اب تک طاہر منہاس ،سعد عزیز ، حافظ ناصر، عشرت اظہر، اسدالرحمان ، عبداللہ پٹھان ، حافظ عمر، سلیمان ، فرحان یوسف اور خالد یوسف باری کو شامل کیا گیا ہے جبکہ 5 دہشت گرد اب بھی مفرور ہیں۔