ریاست جموں کشمیر گلگت بلتستان لداخ پر مشتمل 84471 مربع میل ایک تاریخی وحدت ہے جو موجودہ حالات میں منقسم اور مقبوضہ ہے
لیوٹن ( تیمور لون ) ریاست جموں کشمیر گلگت بلتستان لداخ پر مشتمل 84471 مربع میل ایک تاریخی وحدت ہے جو موجودہ حالات میں منقسم اور مقبوضہ ہے۔ ریاست کے کسی بھی خطہ کو ریاست سے الگ نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی کسی خطہ کو کسی دوسرے ملک کا حصہ یا صوبہ بنایا جاسکتا ہے ۔ چین جموں کشمیر کے قومی حق خود ارادیت کی حمایت میں اپنا ایک تاریخی و اصولی موقف رکھتا ہے ۔ قوموں کے حق خودمختاری کو تسلیم کرنے والا ملک کسی صورت کسی قوم کے کسی حصہ کو الگ کرکے دوسرے ملک میں ضم کرنے یا صوبہ بنانے کی تجویز نہیں دے سکتا۔
پاکستانی اخبارات اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر ی اخبارات میں چین کی جانب سے پاکستان کو گلگت بلتستان کو اپنا صوبہ بنانے کی تجویز بارے خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما جناب شوکت مقبول بٹ ، جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ برانچ کے صدر جناب صادق سبحانی ایڈووکیٹ، نائب صدر مشتاق خان اور جنرل سیکرٹری جناب آزاد راجہ نیاپنے مشترکہ بیان میں قابضین کو خبردار کیا کہ اگر کوئی قابض ملک ہماری ریاست کے کسی بھی حصہ پر کوئی آئینی قبضہ کی سوچتا ہے تو اسے یاد رکھنا ہوگا کہ مادروطن کے سپوت اپنے قومی تشخص کیلئے ہر مقام پر سینہ سپر ہوکر وحدت ریاست کیخلاف جدوجہد کریں گے ۔چاروںرہنماؤں نے ریاست بھر کی قومی و سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ وحدت ریاست اور قومی تشخص کی بحالی کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم گلگت بلتستان کو کسی صورت پاکستان کا صوبہ نہیں بننے دیں گے اور اس کے خلاف ہم دنیا بھر میں جدوجہد کو منظم کریں گے ۔ بہت جلد سفارتی محاذ پر اس سلسلہ میں عالمی برادری اور خطہ میں موجود ممالک کے سفارتی مشن کے ساتھ گلگت بلتستان کا مسئلہ اٹھایا جائے گا۔ گلگت بلتستان و جموں کشمیر جزو لائیفنک ہیں ریاست کے کسی بھی جز کو اس کی وحدت سے کسی صورت الگ نہیں کرنے دیں گے ۔جلد دنیا بھر میں موجود کشمیری تنظیموں سے رابطہ کرکے ایک مشترکہ لائحہ عمل دیں گے۔ مادروطن جموں کشمیر کی قومی آزادی و خوشحالی کے حصول تک سائنسی انداز میں ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔