لالہ موسیٰ (جمیل احمدطاہر) جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اظہراقبال حسن نے جماعت اسلامی لالہ موسیٰ کے امیرمحمداحسان اللہ بٹ کے بیٹے کی شادی کی مبارکباددینے کے موقعہ پرمیڈیاکے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہم انڈیاسے کشمیرکے مسئلہ پر باعزت مذاکرات چاہتے ہیں،اور مقبوضہ کشمیرکی آزادی ہماری ترجیح اول ہے ،مگرمذاکرات اعلانیہ اور پوری قوم کو اعتمادمیں لے کر ہونے چاہیئے،مگرکسی پیشگی اعلان،قومی اعتماد،ایجنڈے اور مشترکہ اعلامیہ کے نوازشریف ،نریندمودی چوری چھپے ملاقات قوم کو دھوکہ دینیب کے مترادف ہے جسے قوم قبول نہیں کرے گی،اس موقعہ پر امیرجماعت اسلامی زون 112ڈاکٹرعرفان احمدصفی ،سیدحارث احسان بھی موجودتھے،انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی نواسی کی شادی میں کشمیرپرغاصبانہ قبضہ کرنے والے،لاکھوں کشمیریوں کا خون کرنے والے اورپاکستان کو توڑنے کا کریڈٹ لینے والے نریندرمودی کا 121افرادکے وفدکے ہمراہ بغیرویزہ کے پاکستان آنا قومی سلامتی اور ہماری عزت وناموس کے منافی ہے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام امن وسلامتی چاہتے ہیں اور کشمیرکامسئلہ اقوام متحدہ کی متفقہ قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے ذریعے حل چاہتے ہیں،انہوں نے کہاکہ نوازشریف کو اڑھائی سال سے زائدعرصہ گزرچکاہے مگروہ اپنے بلندوبانگ انتخابی دعووں کو پوراکرنیب میں یکسرناکام ثابت ہوئے ہیں،اور حکمرانوں کو امریکی چاکری اور ہندوکی غلامی سے ہی فرصت نہیں،اور بجلی پیداکرنے کے منصوبوں کے فیتے کاٹنے کے علاوہ بجلین کی پیداوارمیں کوئی اضافہ نہیں کرسکے،اور اب بھی عوام شہروں میں 8گھنٹے اور دیہاتوں میں 12گھنٹے بجلی سے محروم رہتے ہیں،بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نہ صرف صنعتی پیداواربری طرح متاثرہوئی ہے اور چھوٹے چھوٹے روزمرہ کے کام بھی متاثرہورہے ہیں،اور عوام کا سکون بھی غارت ہوچکاہے،بجلی کے شارٹ فال سے یوپی ایس اور جنریٹرکے اخراجات نے عوام کی کمرتوڑکررکھ دی ہے اور بجلی کی باربارٹریپنگ سے بجلی کے آلات ،وائرنگ اور گھریلوں مشینوں کو بھی شدیدنقصان پہنچایاہے ،حکمران سولر،کوئلے اور ونڈانرجی کے منصوبے بھی بنائیں مگرآج بھی سب سے آسان،سستا اور دیرپااور قدرتی ذریعہ ہائیڈروپاورہی ہے جس کیلئے اللہ تعالیٰ نے پاکستان میں بے پناہ مواقع فراہم کررکھے ہیں۔