لاہور ……عالمی منڈی میں تو تیل کی قیمتیں کافی عرصے سےکم ترین سطح پردیکھی جا رہی ہیں،لیکن پاکستان میں نہ تو اس تناسب سےقیمتیں نیچےآئیں اور نہ ہی مہنگائی کا زور ٹوٹا۔2015ءمیں تیل کی قیمتوں میں کیااتار چڑھاؤ رہا ۔عالمی منڈی میں تیزی سےکم ہوتی تیل کی قیمتیں دیکھ کرعام آدمی نے بھی امیدیں لگا لی تھیں کہ پاکستان میں مہنگائی کا زورٹوٹے گا،تیل سستا ہو گاتو اس کےاثرات تمام اشیاء کی قیمتوں پر پڑیں گے،مگرعالمی منڈی میں تیل سستا ہونےکا اصل فائدہ کوئی اور لےگیا،ابھی تک عوام فائدے سے محروم ہیں ۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ تاجروں اورمینوفیکچررزنے تیل سستاہونےکافائدہ تواٹھایا،مگراشیاء کی قیمتیں کم نہ کیں، انتظامیہ بھی ناجائز منافع خوروں پر ہاتھ ڈالنےمیں ناکام رہی۔ماہرین کا مزیدکہناتھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید20 روپے فی لیٹرکمی آنا چاہئےتھی،مگر ایساکیوں نہ ہوسکا،اس کی وضاحت ایف بی آر اور وزارت پٹرولیم ہی کر سکتی ہے۔