کوئٹہ……بلوچستان کےدیہی علاقوں میں امن وامان برقرار رکھنےکےسلسلے میں لیویزفورس کا کردار انتہائی اہم رہا ہے،ماضی میں نظر انداز کی گئی ایک صدی پرانی فورس کو جدید تربیت، اسلحہ اور سازوسامان سےلیس کیا جا رہا ہے۔بلوچستان کے وسیع و عریض رقبہ پر امن وامان کا قیام ہمیشہ سے چیلنج رہا ہے۔ برطانوی راج میں مقامی سرداروں اور افراد کی جانب سے مزاحمت پر امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوا تو اس وقت کےایجنٹ ٹو گورنر جنرل سررابرٹ سنڈیمن نے حل لیویز فورس کی 1883ءمیں تشکیل کرکےڈھونڈا۔اپنی ساخت اور نوعیت کےاعتبار سےلیویز فورس اتنی مؤثر ثابت ہوئی کہ اسے قیام پاکستان کےبعد بھی قائم رکھا گیا، تاہم جدید دور کےتقاضوں سے ہم آہنگ نہ ہونےکےباعث اسےفرائض ادا کرنے میں مشکلات پیش آئیں۔مشرف دور میں فورس کو پولیس میں ضم کیاگیا، تاہم شدید مخالفت پراسے دوبارہ بحال کردیاگیا۔ امن وامان کا مسئلہ زیادہ ہونے اور ذمہ داریاں بڑھنے پر لیویز فورس کو،اہلکاروں کے علاوہ ،گاڑیوں اور اسلحہ و دیگر سہولتوں اور فنڈز کی کمی اور دیگر مسائل کا سامنا ہے۔ تاہم متعلقہ حکام اس کی تشکیل نو میں مصروف ہیں۔