تھرپارکر…… صحرائے تھر میں غذائیت کی کمی اور دیگر بیماریوں کے باعث اموات کا سلسلہ جاری ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ہلاکتوں کا نوٹس لے لیا ، مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو تھر کا دورہ کرینگے۔سول اسپتال مٹھی میں مزید ایک بچی انتقال کر گئی جس کے بعد ایک ہفتے میں جاں بحق بچوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے ۔ آج سول اسپتال مٹھی سے تین بچوں کو تشویشناک حالت میں حیدرآباد منتقل کیا گیا ۔ اسپتال میں واقع غذائیت کی کمی کے وارڈ میں اس وقت 46 بچے زیرعلاج ہیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین کو مطلوبہ خوراک کا نہ ملنا کمزور بچوں کی پیدائش کا سبب بن رہا ہے۔ کمزور بچوں پر مختلف امراض باآسانی حملہ آور ہوجاتے ہیں جو ان کی موت کا سبب بنتے ہیں۔ تھرپارکر میں بچوں کی دوبارہ اموات نے سندھ کی حکمراں جماعت میں ایک مرتبہ پھر ہلچل مچادی ہے ۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات مولابخش چانڈیو سمیت دیگر متعلقہ وزرا کو فوراٍ تھر پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ دو روز قبل صوبائی سیکریٹری ہیلتھ سعید احمد منگنیجو نے بھی تھر کا دورہ کیا تھا ۔واضح رہے کہ دو سال قبل تھر میں اموات کے معاملے پر سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سول اسپتال مٹھی کے بجٹ کو دو گناہ کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر آج تک عمل درآمد نہیں ہوسکا اور اسپتال گزشتہ سالوں کی طرح اس بار بھی وسائل کی کمی کا شکار ہے۔