نئی دہلی……..بھارت میں پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ایس پی گورداس پور سے تفتیش نے معاملے کو مزید الجھادیا۔ انٹیلی جنس ادارے دعووں کے باوجود اب تک یہ جاننے میں بھی ناکام ہیں کہ دہشت گرد آئے کہاں سے تھے؟؟بھارتی میڈیا کے مطابق انٹیلی جنس اداروں کے لیے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملے کی تحقیقات سر درد بن گئیں۔نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی کے اعلیٰ عہدے داروں نے ایس پی گورداس پور سلویندر سنگھ سے تفتیش کی ، اور اغوا سے متعلق دعویٰ کی حقیقت جاننے کی کوشش کی تو مزید الجھ کر رہ گئے۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں سلویندر سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گرد اردو، ہندی ،پنجابی اور کشمیری زبان بول رہے تھے لیکن تفتیش کاروں نے جب اُسے کشمیری زبان سنائی تو وہ شناخت نہیں کرسکا۔اس سے پہلے میڈیا سے گفت گو میں موصوف نے کیا تھا ، آپ بھی سنیے۔تفتیشی حکام کو ایس پی گورداس پور کے مندر جانے سے متعلق بیان میں بھی مکمل حقیقت نظر نہیں آرہی۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے سلویندر سنگھ نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وہ رات گیارہ بجے مندر سے نکلا اور ساڑھے بارہ بجے اسے اغوا کیا گیا۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کے تفتیش کاروں نے جب مندر کے نگراں سے بات کی تو اس نے بتایا کہ ایس پی گورداسپور سلویندر سنگھ پہلی بار مندر آئےاور رات نو بجے مندر سے نکل گئے تھے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کے عہدے داروں نے سرحدی قصبے کا بھی دورہ کیا ، اس علاقے کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا تھا کہ دہشت گرد یہاں سے بھارت میں داخل ہوئے لیکن تفتیشی حکام کو یہ جان کر مایوسی ہوئی کہ سرحدی باڑ مکمل محفوظ ہے اور دہشت گردوں کا یہاں سے داخلہ ممکن نہیں۔