واشنگٹن…….شمالی کوریا کے جوہری تجربے کے جواب میں امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان نے مشترکہ طور پر سخت اور عالمی سطح کا جواب دینے پر اتفاق کیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے اس سلسلے میں اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب پارک گیون ہائے اور جاپانی وزیرِ اعظم شنزو آبے سے ٹیلیفون پر بات کی ہے۔امریکی حکام کے مطابق صدر اوباما نے اس بات چیت کے دوران ان ممالک کی سکیورٹی کے لیے امریکہ کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ شمالی کوریا کا لاپرواہی پر مبنی رویہ قابلِ مذمت ہے۔جاپانی وزیرِ اعظم شنزو آبے نے بدھ کو شمالی کوریا کی جانب سے جوہری تجربے کے اعلان کے بعد کہا تھا کہ یہ اقدام جاپان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور اس حرکت کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائے نے بھی اسے اشتعال دلانے والی سنگین حرکت قرار دیا تھا۔ادھر امریکی محکمہ خارجہ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اور دنیا بھر کے ممالک شمالی کوریا کے حالیہ جوہری تجربے کی مذمت کرتے ہیں۔امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کا جوہری تجربہ انتہائی اشتعال انگیز قدم ہے۔بیان کے مطابق اس تجربے سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرہ ہے اور یہ اقوام متحدہ کی ایک سے زائد قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ہم شمالی کوریا کو جوہری ریاست تسلیم نہیں کرتے ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے کے بعد فوری طور پر اس کے خلاف نئی پابندیاں لگانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔