counter easy hit

احتجاج،پروٹوکول،دھرنا،مظاہرے؛ آدھالاہور عملاً بند

Protest, protocols, picket, protest

Protest, protocols, picket, protest

لاہور……لاہور میں کہیں پروٹوکول تو کہیں احتجاج اور مظاہروں نے ایسے رنگ پکڑے کہ آدھے شہر میں ٹریفک بلاک ہو کر رہ گئی۔گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں ،ایمبولینسز بھی پھنسی نظر آئیں ، شہری خوار ہو کر رہ گئے۔
لاہور ہائیکورٹ بار سےدھواں دار خطاب کے بعد بلاول بھٹو باہر نکلے تو اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک روک دی گئی ، مال روڈ سمیت ملحقہ سڑکوں پرٹریفک جام ہو گئی ۔ہرطرف گاڑیوں کی لمبی قطاریں ،سارا نظام درہم برہم ہو گیا ۔کئی نجی اور سرکاری ایمبولینسزپھنس کر رہ گئیں ۔کلمہ چوک میں بھی ٹریفک جام کا یہی عالم،نابینا افراد نے ملازمتیں نہ ملنےکیخلاف میٹرو بس کے روٹ پر دھرنا دیا توفیروزپور روڈ ہی نہیں، ماڈل ٹاؤن ،گلبرگ اور کینٹ جانیوالی سڑکوں پرٹریفک بھی بری طرح متاثر ہوئی ۔کینال روڈ پر بہاءالدین ذکریا یونیورسٹی کیمپس کے طلباء کے احتجاج نے بھی ٹریفک کودرہم برہم کیے رکھا،طلباء کا مطالبہ تھا کہ ان کی یونیورسٹی کا الحاق مرکزی یونیورسٹی سے کرکے سرکاری طور پر ڈگری جاری کی جائے۔احتجاج سے کینال روڈ پرٹریفک بند ہو گئی ، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔