counter easy hit

وفاقی حکومت کے بعد پنجاب حکومت بھی گندم برآمد کی اجازت دے۔پی ایف ایم اے

PF MA

PF MA

لاہور (پ ر ) ۔پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چےئرمین( پنجاب ) چوہدری افتخار مٹو ، مرکزی رہنما عاصم رضااحمد اور میاں ریاض نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 4لاکھ ٹن اضافی گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ملنے کے بعد اب پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جلد از جلداضافی گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے تاکہ ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکے۔پی ایف ایم اے کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں مقابلے کیلئے گندم پر 150 ڈالر کی ریبیٹ دی جائے کیونکہ انٹر نیشنل مارکیٹ میں گندم کی قیمتیں انتہائی کم ہیں جبکہ ہمارے گندم کی قیمت بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے عالمی منڈی میں ایکسپورٹ ممکن نہیں ،یوں سرکاری گوادموں میں پڑی لاکھوں ٹن اضافی گندم کے خراب ہونے کا خدشہ ہے جس سے حکومت کو اربوں ر وپے کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے ۔پی ایف ایم اے کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ روسی ریاست قزقستان میں گندم کے نرخ 16 سوروپے فی 100 کلو گرام ہیں جبکہ پاکستانی مارکیٹ میں گندم ساڑھے32 سو روپے فی 100کلو گرام میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ امریکن ،آسٹریلین اور کنیڈین گندم ریٹ 210 ڈالر ہے،یوں پاکستانی گندم کے نرخ زیادہ ہونے کی وجہ سے اضافی گندم کی ایکسپورٹ ممکن نہیں رہی تھی ۔تاہم وفاقی حکومت نے انتہائی دانشمندانہ فیصلہ کرتے ہوئے 4 لاکھ ٹن اضافی گندم کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی ہے ۔پی ایف ایم اے کے رہنماؤں نے یہ بھی کہا ہے یہ ایکسپورٹ افغانستان کے بعض علاوں تک محدود رہے گی کیونکہ دو افتادہ علاقوں تک ایکسپورٹ کرنے میں اضافی اخراجات برادشت کرنا ہونگے جن کی انڈسٹری متحمل نہیں ہے ۔تاہم پاکستانی بارڈر کے قریبی 7 افغانستانی علاقوں تک گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کیجائے گی، انہوں نے کہا ہے کہ مقامی گندم کے نرخ زیادہ ہونے کی وجہ سے اضافی گندم کی ایکسپورٹ ممکن نہیں رہی تھی ۔تاہم وفاقی حکومت نے انتہائی دانشمندانہ فیصلہ کرتے ہوئے 4 لاکھ ٹن اضافی گندم کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی ہے ۔پی ایف ایم اے کے رہنماؤں نے امید ظاہر کی ہے کہ وفاقی حکومت کی طرح پنجاب حکومت بھی اضافی گندم کو خراب ہونے سے بچانے اور ملک کے لئے قیمتی زرمبادلے کے حصول کے لئے فوری طور پر گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت گی۔ تاکہ سرکاری گوداموں سے پچھلے سالوں کی گندم کا انخلاء ممکن ہو سکے اور اسکی جگہ نئی فصل کو سٹور کر نے کی گنجائش پیدا کی جا سکے۔